بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
وَالَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَنُدْخِلُهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِنْ تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا ۖ وَعْدَ اللَّهِ حَقًّا ۚ وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ قِيلًا. النِّسَآء(۱۲۲)
ترجمہ: اور جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہم عنقریب انہیں ان جنتّوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے- یہ خدا کا برحق وعدہ ہے اور خدا سے زیادہ راست گو کون ہوسکتا ہے۔
موضوع:
ایمان اور نیک اعمال کے نتیجے میں ابدی جنت کی بشارت
پس منظر:
یہ آیت سورۂ نساء کی ہے، جس میں ایمان اور عملِ صالح کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ قرآن مجید میں بارہا اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ نجات صرف ایمان کے دعوے سے نہیں بلکہ عملِ صالح سے حاصل ہوتی ہے۔ اس آیت سے پہلے اور بعد کی آیات میں اہلِ کتاب اور منافقین کے عقائد و اعمال پر روشنی ڈالی گئی ہے، اور اس کے مقابلے میں حقیقی اہلِ ایمان کو جنت کی بشارت دی گئی ہے۔
تفسیرِ:
1. ایمان اور عملِ صالح کی شرط: اللہ تعالیٰ نے جنت میں داخلے کے لیے دو بنیادی شرائط رکھی ہیں:
1. ایمان
2. نیک اعمال
یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ صرف زبانی ایمان کافی نہیں بلکہ عمل بھی ضروری ہے۔
2. جنت کی ابدیت: آیت میں "خَالِدِينَ فِيهَا أَبَدًا" کہہ کر واضح کیا گیا کہ یہ جنت دائمی ہوگی۔
جنت کے نیچے بہنے والی نہروں کا ذکر اس کی خوبصورتی اور نعمتوں کی وسعت کو بیان کرتا ہے۔
3. اللہ کا سچا وعدہ: "وَعْدَ اللَّهِ حَقًّا" میں اللہ تعالیٰ کے وعدے کی صداقت پر زور دیا گیا ہے۔ قرآن میں کئی مقامات پر یہ اصول واضح کیا گیا ہے کہ اللہ کا وعدہ کبھی خلاف نہیں ہوگا۔
4. سب سے سچی بات اللہ کی ہے: "وَمَنْ أَصْدَقُ مِنَ اللَّهِ قِيلًا" میں اس حقیقت کو بیان کیا گیا کہ اللہ سے زیادہ سچی بات کہنے والا کوئی نہیں ہو سکتا۔
اس کا ہر وعدہ اور ہر بات سراسر حق اور سچائی پر مبنی ہے۔
اہم نکات:
• ایمان کے ساتھ نیک اعمال کا ہونا ضروری ہے۔
• جنت میں داخلہ اللہ کا وعدہ ہے، جو کبھی جھوٹا نہیں ہو سکتا۔
• جنت کی نعمتیں نہ ختم ہونے والی ہیں۔
• اللہ تعالیٰ سب سے زیادہ سچ بولنے والا ہے، اس کی بات میں کوئی شبہ نہیں۔
نتیجہ:
یہ آیت ہمیں اس حقیقت کی طرف متوجہ کرتی ہے کہ کامیابی کا دار و مدار محض زبانی ایمان پر نہیں بلکہ نیک اعمال پر بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے مخلص مومنین کے لیے جنت کا وعدہ کیا ہے، جو ہمیشہ باقی رہنے والی نعمتوں کی جگہ ہے۔ انسان کو چاہیے کہ وہ ایمان کے تقاضے پورے کرے اور اعمالِ صالحہ انجام دے تاکہ اللہ کے سچے وعدے کے مطابق وہ جنت کا مستحق بن سکے۔
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر سورہ النساء
آپ کا تبصرہ