پیر 7 اپریل 2025 - 07:00
مسلمان آپس میں اتنا اختلاف کیوں رکھتے ہیں؟!

حوزہ / مسلمانوں کے درمیان اختلافات عالم اسلام کی سب سے دردناک حقیقتوں میں سے ایک ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مسلمانوں کے درمیان اختلافات عالم اسلام کی سب سے دردناک حقیقتوں میں سے ایک ہے۔ یہ اختلافات، جو خدا اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کے برخلاف وجود میں آئے، مختلف عوامل کی بنیاد پر پیدا ہوئے ہیں جیسے قبائلی تعصبات، دینی مفاہیم کی ناقص فہم، حدیث کی تدوین و نقل پر پابندی، حکومتی سازشیں اور منافقین کی موجودگی وغیرہ۔

سوال:

مسلمان آپس میں اختلاف کیوں رکھتے ہیں حالانکہ وہ سب ایک دین کی پیروی کرتے ہیں؟

جواب:

یقیناً اسلام کی ناقابل انکار اور دردناک حقیقتوں میں سے ایک، اختلافات اور تفرقہ کا پیدا ہونا ہے جو خدا اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ممانعت کے باوجود مسلمانوں کے معاشروں اور اقوام کے درمیان موجود ہے۔

یہ اختلافات گاہے سیاسی فرقوں، مذہبی گروہوں، سماجی ردعمل، داخلی جنگوں اور خونریزی کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ان کے بعد آئمہ اطہار علیہم السلام ہمیشہ مسلمانوں کے اتحاد و یکجہتی کے لیے کوشاں رہے اور اختلاف و فتنہ سے بچنے کی بھرپور کوشش کی۔ حتیٰ کہ ائمہ اطہار علیہم السلام نے اپنے مسلّم حقِ امامت کے باوجود، مسلمانوں میں اختلاف سے بچنے کے لیے صبر و خاموشی اختیار کی لیکن اس کے باوجود بعض عوامل ایسے تھے جنہوں نے فطری طور پر اختلافات کی زمین ہموار کی۔

اسلامی مفکرین نے ان اختلافات کے متعدد اسباب بیان کیے ہیں جن میں سے چند درج ذیل ہیں:

۱. قبائلی تعصبات اور گروہی جھکاؤ: جیسے قریش کے قبائل نے بنی ہاشم سے حسد و رقابت کی بنا پر دشمنی کی اور ان کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔

۲. دینی مفاہیم کی ناقص فہم: بعض مسلمان دینی تعلیمات کو صحیح طور پر نہ سمجھ سکے، خاص طور پر جب مختلف اقوام تیزی سے اسلام میں داخل ہوئیں، جس سے فہم دین میں انحراف پیدا ہوا۔

۳. حدیث کی تدوین و نقل پر پابندی: خلفائے اول، دوم اور سوم کی جانب سے حدیث کے لکھنے اور پھیلانے پر پابندی نے شدید نقصان پہنچایا، مثلاً:

الف) بہت سی احادیث ضائع ہو گئیں

ب) جھوٹی احادیث گھڑ لی گئیں

ج) حدیث میں اختلاف پیدا ہوا

د) سنت پر شکوک پیدا ہوئے

ہ) اہل بیت علیہم السلام کو ایک طرف کنارے لگا دیا گیا۔

۴. حکومتی سازشیں: جابر حکمرانوں نے عوام کو غیر ضروری مسائل میں الجھا کر اور تبلیغ، لالچ، دھمکی کے ذریعے اختلافات کو بڑھاوا دیا تاکہ اپنی حکومت کو تقویت دے سکیں۔

۵. منافقین کی موجودگی: بعض افراد نے بظاہر اسلام قبول کیا لیکن باطن میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشیں کرتے رہے۔

یہ تمام اسباب رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال کے بعد اختلافات اور فرقوں کے وجود کا سبب بنے۔ تاہم، آج کے دور میں مسلمانوں کی سب سے بڑی ذمہ داری یہ ہے کہ توحید، قرآن، سنت اور مشترکات کی بنیاد پر اتحاد قائم کریں اور دشمنان اسلام کے مقابلے میں خود کو اور امت اسلامیہ کو مضبوط بنائیں۔

مزید مطالعے کے لیے اہم منابع کا تعارف:

۱. شب‌های پیشاور، سلطان الواعظین شیرازی

۲. نقش ائمه در احیاء دین، علامہ سید مرتضی عسکری

۳. مناقب خوارزمی، خطیب خوارزمی، ترجمہ سید ابوالحسن حقیقی

مآخذ:مرکز مطالعات و پاسخگویی به شبهات حوزه‌های علمیه

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha