۲۸ فروردین ۱۴۰۳ |۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 16, 2024
مولانا سید احتشام عباس زیدی

حوزہ / حجت الاسلام والمسلمین سید احتشام عباس زیدی نے بین الاقوامی کانفرنس "رحمت للعالمین" میں خطاب کرتے ہوئے کہا: متوجہ رہنا چاہئے کہ شیعہ اور سنی کا آپس میں اختلاف دشمنانِ اسلام کے غلبے کا سبب بنتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہفتۂ وحدت اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام جعفر صادق علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے قم المقدسہ کے مدرسہ امام خمینی (رہ) میں "رحمت للعالمین کانفرنس" کا انعقاد عمل میں آیا جس میں خطاب کرتے ہوئے جناب حجت الاسلام والمسلمین سید احتشام عباس زیدی نے کہا: شیعہ اور سنی کے آپس میں اختلافات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رحمت سے سازگار نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا: سرزمینِ ہندوستان سے تشریف لائے اہل سنت کے برجستہ عالم دین جناب سید سلمان حسین ندوی جیسی شخصیت کا اس "رحمت للعالمین کانفرنس" کا مہمانِ خصوصی ہونا ہمارے لئے انتہائی خوشی اور اعزاز کا باعث ہےاور ان شاءاللہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت کی فضا ہموار کرنے کے لئے انتہائی اہم ثابت ہوگا۔

مزید پڑھیں: سعودی حکمراں در حقیقت صہیونی حکمراں ہیں، مولانا سلمان ندوی

حجت الاسلام والمسلمین سید احتشام زیدی نے کہا: ہمارا وقت ایک ایسا وقت ہے جب عالمی استکبار نے اپنی سازشوں کے ذریعہ دنیا کی بیشتر حصوں پر قبضہ کر رکھا ہے اور مسلمانوں کے معاشی اور اقتصادی مسائل بھی اس سے محفوظ نہیں حتی تک کہ مسلمانوں کی تاریخ پر بھی حملہ کیا گیا اور اس میں بھی علمی لوٹ مار کی گئی لیکن بدقسمتی سے مسلمان غفلت کی گہری نیند میں ہیں اور جو کچھ ہو رہا ہے اس سے بے خبر ہیں۔

انہوں نے اس بات کی طرف متوجہ کیا کہ موجودہ دور کے سکولوں اور مدارس کے تعلیمی نظام کو اس طرح بگاڑ دیا گیا ہے کہ تعلیم میں صرف تعلیمی مواد ہی طلباء تک منتقل ہوتا ہے لیکن پہلے دور کی طرح اب طالب علموں کی فکری تربیت کے بارے میں کوئی چارہ جوئی نہیں کی جاتی ہے اور اس میں کہیں بھی مسلمانوں کی بیداری کے اسباب دکھائی نہیں دیتے ہیں۔

ہندوستان میں عین الحیات مدرسہ کے سرپرست نےکہا: قرآن کریم مسلمانوں کے درمیان موجود تو ہے لیکن اس قرآن پاک کو مسلم قوموں اور ان کے اتحاد و وحدت کے لئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر استفادہ نہیں کیا جا رہا۔

انہوں نے مزید کہا: ہم آج سرزمینِ ہندوستان سے تشریف لائے اہل سنت عالم دین جناب سید سلمان حسین ندوی جیسی شخصیت کے اس کانفرنس میں وجود کو اپنے لئے انتہائی خوشی اور اعزاز کا باعث سمجھتے ہیں اور ان شاءاللہ یہ اتحاد و وحدت کا عملی مظاہرہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے درمیان اتحاد و وحدت کی فضا ہموار کرنے کے لئے انتہائی اہم ثابت ہوگا۔

مزید پڑھیں: اتحاد بین المسلمین قرآن و حدیث کا مطالبہ ہے

انہوں نے سورۂ انبیاء کی اکیسویں آیت "وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ" کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: اس سورہ میں خداوند متعال فرماتا ہے " (اے رسول) ہم نے آپ کو نہیں بھیجا مگر عالَمین کے لیے رحمت  بنا کر"۔ البتہ ہم ابھی اس آیہ کی حقیقی تفسیر اور مصداق کے ابتدائی حصوں میں بھی شامل نہیں ہیں تاکہ ہم کہہ سکیں کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو صرف مسلمانوں کے لئے ہی نہیں بلکہ پورے جہان کے لئے رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے۔

حجت الاسلام والمسلمین زیدی نے مزید کہا: اس آیت کے مطابق ہم سب کو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات گرامی کو پوری دنیا کے لیے رحمت جاننا چاہئے اور اس پر یقین و ایمان رکھنا چاہئے۔ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وجودِ مبارک تمام مذاہب، فرقوں اور مکاتب فکر کے پیروکاروں کے لیے رحمت ہے اور جو بھی ان کی رحمت کے سایہ میں قرار پائے گا اور جس دل میں ان کی محبت ہو گی تو اس دل میں کبھی کسی بھی قسم کی کدورت اور مسلمان بھائیوں سے دشمنی موجود نہیں ہو گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .