پیر 21 اپریل 2025 - 07:57
احکام شرعی | جھوٹے وعدے کرنے کا کیا حکم ہے؟

حوزہ/ آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے "جھوٹے وعدے کرنے کا کیا حکم ہے؟" کے موضوع پر ایک استفتاء کا جواب دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی نے "جھوٹے وعدے کرنے کا کیا حکم ہے؟" کے موضوع پر ایک استفتاء کا جواب دیا ہے، جو قارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

سوال: جھوٹے وعدے کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب: خلاف وعدہ عمل کرنے کے ارادے کے ساتھ وعدہ کرنا جھوٹ اور حرام ہے اور بنا بر احتیاط واجب مرد اپنی زوجہ سے بھی جھوٹا وعدہ نہ کرے، اور اگر کسی سے وعدہ کیا ہے تو احتیاط واجب ہے کہ اس پر عمل کرے، مگر یہ کہ وعدہ کرتے وقت انشااللہ کہا ہو اور اس کو خدا کے ارادے پر مقید کیا ہو ۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha