طالب علمی روحانی اور سماجی ارتقا کی راہ میں ایک باشعور انتخاب کا مظہر ہے

حوزہ/ مدرسہ علمیہ ریحانة الرسول(س) نکا کی محقق اور مدرس "محترمہ سمیہ آخوندی" نے کہا: طلبگی کی شناخت، روحانی بلندی اور سماجی ارتقا کی راہ میں ایک باشعور انتخاب کا مظہر ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ مطابق، مدرسہ علمیہ ریحانة الرسول(س) نکا کی محقق اور مدرس "محترمہ سمیہ آخوندی" نے ایران کے شہر ساری میں منعقدہ ایک ثقافتی-تربیتی نشست "طلبگی کی شناخت؛ زندگی کا سب سے خوبصورت انتخاب" میں طلبگی کے معرفتی، سماجی اور ذمہ دارانہ پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے اسے ایک اصیل، با مقصد اور تہذیبی انتخاب قرار دیا۔

انہوں نے حوزہ علمیہ کی طالبات سے خطاب کرتے ہوئے طلبگی کے اعلیٰ مقام کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ایک ایسی دنیا میں جہاں مختلف آوازیں انسانوں کی شناخت کو تشکیل دینے کے لیے کوشاں ہیں، آپ نے خدا کی دعوت کو لبیک کہا ہے، وہ دعوت جس پر گذشتہ نسلوں نے بھی لبیک کہا تھا۔ یہ انتخاب صرف ایک انفرادی فیصلہ نہیں بلکہ ایک الٰہی عہد ہے۔

حوزہ علمیہ کی اس استاد نے مزید کہا: طالب علمی محض لباس پہننے یا دینی کلاسز میں شرکت تک محدود نہیں بلکہ طلبہ معاشرے کے وہ افراد ہیں جو سماج میں متعہد، روشنی اور امید بکھیرنے والے کردار کے حامل ہوتے ہیں۔ وہ صرف علم کے متلاشی نہیں بلکہ دوسروں کے لیے ہدایت اور سکون کا وسیلہ ہوتے ہیں۔ یہ شناخت مستقل ہے؛ یہاں تک کہ جب دوسرے لوگ ریٹائر ہو جاتے ہیں تب بھی ایک طالب علم اپنی رسالتی میدان میں باقی رہتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha