جمعرات 29 مئی 2025 - 09:33
قتلِ ناحق، اللہ اور رسولؐ کے نزدیک ناقابلِ معافی جرم ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری

حوزہ/ مانچسٹر میں علماء و مبلغین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ قتلِ ناحق خواہ کسی بھی انسان کا ہو، شریعت میں ناقابلِ معافی جرم ہے اور قاتل جنت کی خوشبو بھی نہیں سونگھ سکے گا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مانچسٹر میں منعقدہ ایک فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے، جس میں مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے علماء، دینی اسکالرز اور مبلغین شریک تھے، کہا کہ امتِ مسلمہ کے واعظین و خطباء کی یہ اہم دینی و اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ معاشرے میں قتلِ ناحق جیسے سنگین اور قبیح جرم کے خلاف شعور اجاگر کریں۔

انہوں نے کہا کہ قتلِ ناحق، خواہ وہ کسی مسلمان شہری کا ہو یا غیر مسلم شہری کا، شریعتِ محمدیؐ میں یکساں طور پر ناقابلِ قبول اور ناقابلِ معافی گناہ ہے۔ نبی کریم (صلى الله عليه وآله وسلم) نے ارشاد فرمایا: "قاتل جنت کی خوشبو بھی نہ سونگھ سکے گا"۔ انہوں نے کہا کہ قاتل درحقیقت ربِّ کائنات کے قائم کردہ بقائے انسانی کے نظام میں خلل ڈالنے کی جسارت کرتا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے پاکستانی معاشرے سمیت مسلم دنیا میں قتل و غارت گری کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے دلخراش مناظر دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے مجرمین نہ صرف اپنی دنیا تباہ کرتے ہیں بلکہ اپنی آخرت بھی برباد کر بیٹھتے ہیں۔

انہوں نے اس امر کی نشان دہی کی کہ قتل کا ارتکاب کرنے والا محض مقتول کا مجرم نہیں ہوتا بلکہ وہ اپنے اہلِ خانہ کو بھی مستقل اذیت، سماجی بے توقیری اور قانونی پیچیدگیوں میں مبتلا کر دیتا ہے۔ ان کے اہل خانہ عدالتی مقدمات، وکیلوں کی فیس، ضمانتوں اور دیگر قانونی مراحل میں مالی و ذہنی طور پر بُری طرح متاثر ہوتے ہیں، اور ان کی اولاد کی تعلیم و تربیت کا نظام بھی درہم برہم ہو جاتا ہے۔ اس صورت حال کو اجاگر کرنے کے لیے انہوں نے میڈیا خصوصاً الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر دستاویزی رپورٹس نشر کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ عوام اس سے عبرت حاصل کریں۔

انہوں نے کہا کہ قاتلوں کو سزا میں کوئی رعایت نہیں دی جانی چاہیے کیونکہ جب مجرم سزا سے بچ نکلتا ہے تو معاشرہ بے شمار اخلاقی اور سماجی خرابیوں میں مبتلا ہو جاتا ہے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے والدین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے بچوں کی کمسنی ہی سے ان کی دینی بنیادوں پر تربیت کریں تاکہ وہ ایک بااخلاق، قانون پسند اور پرامن شہری بن کر اسلامی معاشرے کا فعال حصہ بن سکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ شریعتِ اسلامیہ نے انسانی جان کی حرمت کو کرۂ ارض کی تمام مقدسات سے زیادہ عزیز قرار دیا ہے، یہاں تک کہ اگر انسانی جان کو خطرہ لاحق ہو تو اسلام بوقتِ اضطرار بعض ممنوعات مثلاً مردار، خون اور سور کے گوشت کے استعمال کی بھی مشروط اجازت دیتا ہے۔ اسی اصول کے تحت خودکشی کو بھی حرام قرار دیا گیا ہے کیونکہ کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ زندگی کو ازخود ختم کر دے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha