جمعرات 29 مئی 2025 - 14:31
غدیر کی صدائے حق؛ پیغام برائے علمائے کرام

حوزہ/ یہ تو وہ پیغام تھا کہ خالقِ کائنات نے فرمایا: "اے رسول! اگر آپ نے یہ پیغام نہ پہنچایا تو گویا آپ نے رسالت کا کوئی کام ہی نہیں کیا!" (المائدہ: ۶۷)

حوزہ نیوز ایجنسی|

اے وارثینِ علمِ مصطفیٰؐ، اے امینانِ منبر و محراب!

کیا آپ نے محسوس کیا؟

ہر سال ۱۸ ذوالحجہ آتی ہے، اور گزر جاتی ہے…

ہم ایک رسمی سا جشن کرتے ہیں، چند تقریریں، چند محافل، کچھ روایات کا ذکر اور بس، لیکن کیا یہی تھا وہ پیغام جسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تھا:"مَن کُنتُ مَولاہُ فَهذا علیٌّ مَولاه"؟

کیا یہ معمولی اعلان تھا؟

نہیں!

یہ تو وہ پیغام تھا کہ خالقِ کائنات نے فرمایا: "اے رسول! اگر آپ نے یہ پیغام نہ پہنچایا تو گویا آپ نے رسالت کا کوئی کام ہی نہیں کیا!" (المائدہ: ۶۷)

تو سوچیے، اے علمائے کرام!

اگر یہ پیغام نہ پہنچانا رسالت کو مکمل نہ کرنے کے برابر ہے، تو کیا ہم جو وارثینِ علم و تبلیغ ہیں، اگر ہم نے اس پیغام کو حقیقی انداز میں نہ پہنچایا، تو ہمارا کیا انجام ہوگا؟

کیا ہم اس دن، امام الزمان عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی نگاہوں کا سامنا کر سکیں گے؟

کیا ہم فاطمہ زہراؑ کے سامنے شرمندہ نہیں ہوں گے؟

کیا ہم اپنے نبیؐ کو کیا منہ دکھائیں گے جنہوں نے لاکھوں کے مجمع میں علیؑ کی ولایت کو اعلانِ آخری فرمایا؟

اے علماء کرام!

ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ ہم صرف خطیب نہیں، ہم وارثانِ ولایت ہیں۔

ہم نے بلائے ولایت کا بوجھ اُٹھانے کا دعویٰ کیا ہے،تو پھر ہم کیسے خاموش رہ سکتے ہیں؟

کیسے روایات کو رسمی انداز میں محدود کر سکتے ہیں؟

کیوں ہم غدیر کو صرف چند "نعتیہ نظموں" اور "تقریری لمحوں" تک سمیٹ دیتے ہیں؟

اب بھی وقت ہے۔

اٹھیں!

ایک نئی تحریک کا آغاز کریں، جس میں غدیر کا پیغام صرف سُنا نہ جائے، بلکہ دل میں اُترے، سوچوں کو بدلے، معاشرے کو جگائے۔

اللہ کو راضی کریں، اہلِ بیت علیہم السلام کی خوشنودی حاصل کریں،اور وہ دن لائیں جب ہم پورے یقین سے کہہ سکیں: "ہم نے غدیر کو اس کے مقام کے مطابق پیش کیا۔"

آئیے!

اس ۱۸ ذوالحجۃ کو صرف ایک "جشن" نہ بنائیں، بلکہ اسے ایک عالمی تحریک کا آغاز بنائیں۔

تحریکِ غدیر – جو مولا علیؑ کی ولایت کا پرچم ہر محراب، ہر منبر، ہر دل پر لہرائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha