حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندہ سے گفتگو کرتے ہوئے ادارہ تبلیغاتِ اسلامی کی رابطہ کونسل کے سرپرست برائے مراسم و صوبہ جات حجت الاسلام والمسلمین عرب انصاری نے مشہد میں اسلامی نظام کے دائرہ کار میں اس ادارے کے اسٹریٹجک مقام کی جانب اشارہ کیا اور روحانیت، تبلیغی رسالت اور انقلاب اسلامی کی تہذیبی تحریک کے مابین ہمافزائی کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے دین و انقلاب کے میدان میں تین بنیادی عناصر "ادارۂ روحانیت، دینی تبلیغی تحریک اور تبلیغاتِ اسلامی رابطہ کونسل کے منظم نظام" کے تکمیلی اور مربوط کردار کی بھی وضاحت کی۔
حجت الاسلام والمسلمین عرب انصاری نے کہا: رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ میں قیام کے ساتھ ہی تبلیغی تحریک کا آغاز کیا۔ اس وقت جغرافیائی لحاظ سے اسلام کا دائرہ محدود تھا مگر تبلیغ کا پیغام انتہائی وسیع اور اثرانداز تھا۔ تبلیغ دین کو اسلام کی توسیع کا بنیادی ستون سمجھا گیا اور مدینہ کے اطراف حتیٰ کہ حبشہ تک تبلیغی کارواں روانہ کیے گئے تاکہ اسلامی معارف اور اقدار کی تبلیغ کی جا سکے۔
انہوں نے کہا: آج کی دنیا مکالمہ، مناظرہ، میڈیا اور بیانیوں کی جنگ کی دنیا ہے۔ اس تناظر میں روحانیت کو عصری علم، سماجی و سیاسی شعور اور دینی ضروریات کی گہری معرفت کے ساتھ میدان میں آنا چاہیے۔ اس ادارے کو صرف فعال ہی نہیں بلکہ ماضی سے بہتر اور دقیق تر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔









آپ کا تبصرہ