اتوار 8 جون 2025 - 16:29
عید قربان محض رسم نہیں، بلکہ تقویٰ، ایثار اور اطاعتِ الٰہی کا عملی درس ہے، مولانا نقی مھدی زیدی

حوزہ/ امام جمعہ تاراگڑھ، حجۃ الاسلام مولانا نقی مھدی زیدی نے عید الاضحی کے خطبے میں کہا کہ قربانی کا اصل مقصد تقویٰ، اخلاص اور رضائے الٰہی کا حصول ہے، محض جانور ذبح کرنا نہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تاراگڑھ، اجمیر/ عید الاضحیٰ کے موقع پر مسجد محمدی تاراگڑھ اجمیر میں نمازِ عید کے روح پرور اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امام جمعہ تاراگڑھ، حجۃ الاسلام مولانا سید نقی مھدی زیدی نے کہا کہ عید قربان محض ایک سالانہ رسم نہیں بلکہ حضرت ابراہیم و اسماعیل علیہم السلام کی بے مثال اطاعت و قربانی کی عظیم یادگار ہے، جس میں رضاے الٰہی کو ہر چیز پر مقدم رکھا گیا۔

مولانا نے حضرت علی علیہ السلام سے منقول ایک حدیث نبوی بیان کی، جس میں رسول اکرم ﷺ نے عید قربان کے دن کو "یوم الثجّ والعجّ" قرار دیا۔ "ثجّ" یعنی خون بہانا (قربانی) اور "عجّ" یعنی دعا و مناجات۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: جس کی نیت خالص ہو، اس کی قربانی کا پہلا قطرہ اس کے تمام گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔ اور جو دعا مانگے، وہ ضرور مستجاب ہوتی ہے، سوائے اس شخص کے جو گناہ کبیرہ پر مصر ہو اور توبہ کا ارادہ نہ رکھتا ہو۔

مولانا نے قربانی کے فلسفے کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک علامتی عبادت ہے، جس کا اصل مقصد تقویٰ، اطاعت، ایثار اور خلوصِ نیت ہے۔ قرآن کریم کی آیت "لَن يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَلا دِمَاؤُهَا وَلَكِن يَنَالُهُ التَّقْوَى مِنكُمْ" کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کو جانوروں کا گوشت یا خون درکار نہیں، بلکہ ہماری نیت، ہمارا خلوص اور ہمارا تقویٰ اس کی بارگاہ میں مقبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ قربانی کا تصور صرف اسلام تک محدود نہیں بلکہ یہودیوں، عیسائیوں اور ہندو مت سمیت مختلف ادیان میں موجود ہے۔ حضرت ہابیل، حضرت نوح علیہ السلام اور دیگر انبیاء کی قربانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ قربانی ایک فطری و تاریخی عمل ہے جو خدا سے قربت کی علامت ہے۔

حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی روایت کی روشنی میں مولانا نے عید قربان کے پانچ اہم اعمال کی نشاندہی کی:1. قربانی کرنا، 2. والدین کی زیارت 3. صلہ رحمی اور رشتہ داروں کی دلجوئی، 4. قربانی کے گوشت میں خود بھی شریک ہونا اور مستحقین کو دینا، 5. قیدیوں اور ناداروں کی مدد کرنا۔

مولانا نقی مہدی زیدی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں صرف جانور ذبح کر کے عید منانے تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ حقیقی روحِ عید کو سمجھنا چاہیے، جو کہ ایثار، ہمدردی، سخاوت اور خلوص پر مبنی ہے۔ انہوں نے تاکید کی کہ عید کے اس پرمسرت موقع پر غرباء، یتامیٰ، بیوگان اور محروم طبقات کو ہرگز فراموش نہ کریں۔

انہوں نے فلسطین اور بالخصوص غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی حالت زار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم خوشیاں مناتے ہوئے اُن نہتے بھائیوں کو نہ بھولیں جو اس وقت بدترین انسانی المیے سے گزر رہے ہیں۔

عید قربان محض رسم نہیں، بلکہ تقویٰ، ایثار اور اطاعتِ الٰہی کا عملی درس ہے، مولانا نقی مھدی زیدی
روزِ عرفہ کا خصوصی اہتمام

اس سے قبل روز عرفہ کے موقع پر مسجد محمدی تاراگڑھ میں نماز جمعہ کے بعد شبیہ روضہ امام حسین علیہ السلام کی زیارت، دعائے عرفہ اور مجلس عزاء کا خصوصی اہتمام کیا گیا۔ اعمالِ یومِ عرفہ کی قیادت بھی حجۃ الاسلام مولانا سید نقی مہدی زیدی نے کی جبکہ دعائے عرفہ مولانا مظفر حسین نقوی و مولانا نقی زیدی نے تلاوت کی۔ بعد ازاں مولانا نقی زیدی نے "دعا کی فضیلت اور روحانیت" پر روشنی ڈالی اور مجلس کے اختتام پر جناب مسلم بن عقیل علیہ السلام کے مصائب بیان کیے۔ آخر میں مرحومینِ ملت جعفریہ کے لیے اجتماعی فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔اس روحانی و اجتماعی اجتماع میں مومنین و مومنات کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور روح پرور لمحات سے فیضیاب ہوئے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha