۲۱ آذر ۱۴۰۳ |۹ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 11, 2024
نقی مجلسی

حوزہ/ تاراگڑھ اجمیر میں عزائے فاطمیہ کی مناسبت سے مجالسِ عزاء اختتام پذیر ہوئیں، ان مجالس میں علمائے کرام اور ذاکرین نے سیدہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی بے مثال زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،تاراگڑھ اجمیر میں عزائے فاطمیہ کی مناسبت سے مجالسِ عزاء اختتام پذیر ہوئیں، ان مجالس میں علمائے کرام اور ذاکرین نے سیدہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی بے مثال زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

مجالس عزاء کا یہ سلسلہ 27 جمادی الاول سے شروع ہوکر 4 جمادی الثانی تک جاری رہا، جن میں حجۃ الا سلام مولانا سید نقی مھدی زیدی صاحب امام جمعہ تاراگڑھ، حجۃالاسلام مولانا سید مظفر حسین صاحب، خطیب اہل بیت جناب جاوید عابدی صاحب، خطیب اہل بیت جناب نجف عابدی صاحب کے بیانات ہوئے۔

عزائے فاطمیہؑ کی الوداعی مجلسِ عزاء مرکزی امام باڑہ گاہ آل ابوطالب میں منعقد ہوئی، جسے حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید نقی مھدی زیدی صاحب قبلہ نے خطاب کیا اور خطبۂ فدکیہ پر سیر حاصل گفتگو کی۔

مولانا سید نقی مھدی زیدی نے سورۂ کوثر کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے فرمایا: حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا عطیہ پروردگار کا نام ہے اور فدک عطیۂ رسول خدا کا نام ہے۔

مولانا نقی مھدی زیدی نے بتایا کہ سرزمین فدک خیبر کے نزدیک ہے، جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بغیر جنگ کئے حاصل کیا تھا اور آپ نے حکم خدا سے اسے حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کو عطا کیا تھا۔ فدک میراث نہیں تھا، بلکہ ہبہ تھا۔ حضور کی زندگی میں ہی یہ حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کی ملکیت تھا، لیکن اسے بعد میں غصب کر لیا گیا اور میراث کے طور پر پیش کیا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کو پتہ چلا کہ باغ فدک کو غصب کر لیا گیا ہے تو آپ اپنے حق کے لئے مسجد تشریف لے گئیں، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا سیرتِ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہے۔

امام جمعہ تاراگڑھ نے خطبۂ فدک کے ابتدائی فقرہ "میں خدا کی نعمتوں پر اس کی حمد کرتی ہوں" کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: اللہ نے بہت سی نعمتیں دی ہیں، لیکن ان میں سب سے بڑی نعمت، نعمت ولایت امیر المؤمنین علیہ السّلام، یعنی غدیر کی نعمت ہے۔

مولانا سید نقی مھدی زیدی نے خطبۂ فدک کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: روایات میں ہے کہ بنی ہاشم اپنے بچوں کو خطبۂ فدک سکھاتے اور یاد کراتے تھے، لہٰذا ہمیں بھی اس پر توجہ دینی چاہیے، اہل علم و نظر نے اس خطبہ کو مادر نہج البلاغہ اور ذوالفقار فاطمی بتایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جناب سیدہ ؑ مظلومہ کی شہادت کے واقعات انتہائی دلخراش اور دردناک ہیں۔

مولانا سید نقی مھدی زیدی نے عزائے فاطمیہ ؑ کی خصوصی مجالس کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ان مجالس میں خدمات انجام دینے والے علمائے دین، ذاکرین اور انجمن کے نوجوانوں کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .