حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صدر کل ہند مجلسِ علماء و ذاکرین کے صدر مولانا ڈاکٹر سید نثار حسین حیدر آغا نے عیدِ غدیر کی مناسبت سے مومنین کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا: قال رسولُ الله ﷺ: "عیدُ غدیرِ خم افضلُ أعیادِ أمّتی" ترجمہ "عیدِ غدیر میری امت کی سب سے بڑی عید ہے"۔ الحمد للہ! جس نے ہمیں امیرالمومنین علی بن ابی طالبؑ اور ان کے معصوم جانشینوں کی ولایت سے متمسک رکھا۔
انہوں نے کہا کہ 18 ذی الحجہ 10 ہجری کو رسول اکرم ﷺ نے حجۃ الوداع سے واپسی پر غدیر خم کے مقام پر ایک لاکھ بیس ہزار حاجیوں کے مجمع میں، اللہ کے حکم سے حضرت علیؑ کو اپنا جانشین اور مومنین کا مولا مقرر فرمایا۔
رسول خدا ﷺ کا یہ فرمان تاریخ کا حصہ بن چکا ہے: "من کنت مولاہ فہٰذا علی مولاہ"۔ جس کا میں مولا ہوں، اس کا علی مولا ہے۔
یہ اعلان صرف روحانی نہیں بلکہ سیاسی، دینی اور قیادتی نظام کا آغاز تھا، اور خطبۂ غدیر میں رسول خدا ﷺ نے تاکید فرمائی: "فلیبلغ الحاضر الغائب، والوالد الولد، إلیٰ یوم القیامۃ"۔جو موجود ہیں وہ غیر موجود کو، اور باپ بیٹے کو یہ پیغام قیامت تک پہنچاتے رہیں۔
غدیر کے اعمال کی اہمیت
ڈاکٹر نثار حسین حیدر آقا نے عیدِ غدیر کے دن کی فضیلت اور اس کے مخصوص اعمال کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ:
1. اعمالِ یومِ غدیر بجا لائیں۔
2. روزہ رکھیں – امام جعفر صادقؑ کے مطابق اس دن کا روزہ پوری عمر کے روزے، سو حج اور سو عمرہ کے برابر ہے۔
3. ایک دوسرے کو مبارکباد دیں – کیونکہ یہ دن "یوم التہنیت" ہے۔
4. تبسم و مسکراہٹ – یہ "یوم التبسم" بھی ہے، مومنوں کا چہرہ خوشی سے روشن ہونا چاہیے۔
5. مصافحہ کریں اور کہیں:
"الحمد للہ الذی جعلنا من المتمسکین بولایۃ امیرالمومنین و الائمۃ علیہم السلام"
6. کثرت سے صلوات بھیجیں اور دشمنانِ اہل بیتؑ سے براءت کا اظہار کریں۔
7. صلہ رحم کریں – رشتہ داروں سے تعلق مضبوط کریں۔
8. عیدی دیں – ایک درہم دینا ہزار درہم دینے کے برابر ہے۔
9. غسلِ عیدِ غدیر بجا لائیں۔
10. نیا لباس پہنیں اور خود کو آراستہ کریں۔
11. مومنین کو خوش کریں – خوشی و محبت بانٹیں۔
12. زیارتِ غدیریہ پڑھیں – جو امام علی نقی علیہ السلام سے منقول ہے۔
مولانا ڈاکٹر سید نثار حسین حیدر آغا نے آخر میں تمام مومنین سے اپیل کی کہ آج کے دن اطاعتِ خدا، رسول ﷺ اور آئمہ علیہم السلام کے نورانی راستے پر عمل پیرا ہوں۔ انہوں نے خصوصی طور پر امام زمانہ عجل اللہ فرجہ الشریف کے ظہور کی تعجیل کے لیے دعا کی تاکید کی اور فرمایا کہ: ’’ہر مومن دوسرے مومن کو دعاؤں میں یاد رکھے اور غدیر کے پیغام کو نسل در نسل منتقل کرے۔‘‘









آپ کا تبصرہ