۸ تیر ۱۴۰۳ |۲۱ ذیحجهٔ ۱۴۴۵ | Jun 28, 2024
مولانا سید رضا حیدر زیدی

حوزہ/ لکھنؤ ہندوستان شاہی آصفی مسجد میں خطبۂ نمازِ جمعہ دیتے ہوئے حوزہ علمیہ حضرت غفران مآب کے پرنسپل نے عید غدیر کی اہمیت اور فضیلت پر زور دیا اور کہا کہ عید غدیر خوشی منانے اور دوسروں کو خوش کرنے کا دن ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام مولانا سید رضا حیدر زیدی نے شاہی آصفی مسجد لکھنؤ میں نمازِ جمعہ کے پہلے خطبے میں خود اور نمازیوں کو تقویٰ الٰہی کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ خداوند عالم ہمیں توفیق دے کہ ہمارے دلوں میں اس کا خوف ہو اور ہمارے دلوں میں تقویٰ پایا جائے۔

انہوں نے امیر المؤمنین امام علی علیہ السلام کے خطبہ غدیر کی روشنی میں عید غدیر منانے کے سلسلے میں کہا کہ فافرحوا و فرحوا اخوانکم باللباس الحسن، والرائحه الطیبه و الطعام (پس خوش رہو اور اپنے بھائیوں کو اچھے لباس، اچھی خوشبو اور کھانا کھلا کر خوش کرو) خوشی مناؤ اور اپنے بھائیوں کو بھی خوش کرو، صرف خود خوش رہنے کا حکم نہیں ہے بلکہ اپنے دینی بھائیوں کو بھی خوش کرنے کا حکم دیا ہے، یہاں مولا امیر المومنین علیہ السلام نے برادران دینی کو خوش کرنے کا طریقہ بھی بتایا کہ انہیں کیسے خوش کیا جا سکتا ہے، فرمایا: اچھا لباس تحفہ دے کر، اچھی خوشبو تحفہ دے کر اور کھانا کھلا کر ان کو خوش کرو، یاد رکھیں جہاں کھانا کھلانے کا حکم ہے وہاں کھانا کھلائیں اور جہاں روکا گیا ہے وہاں رک جائیں۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے امیر المؤمنین امام علی علیہ السلام کے خطبۂ غدیر کی روشنی میں کہا کہ غدیر کے دن ہمیں حکم ہے کہ جتنا اللہ نے ہمیں عطا کیا ہے اپنی حیثیت کے مطابق اپنے اہل و عیال اور برادران دینی پر خرچ کریں اور اس کام میں جلدی کریں، برادران دینی سے ملیں تو ایسے خندہ پیشانی سے ملیں کہ محسوس ہو جائے کہ ہم سب خوش ہیں۔

مولانا سید رضا حیدر زیدی نے کہا کہ امیر المؤمنین امام علی علیہ السلام کی ولایت پر اللہ کی حمد ہے، حکم ہوا ہے کہ جو ہم سے خیر کی امید لگائے ہیں انہیں عید غدیر کے دن نا امید نہ کیا جائے، غدیر کے دن ایک درہم خرچ کرنے پر ایک لاکھ درہم خرچ کرنے کا ثواب ملتا ہے بلکہ اس سے بھی کہیں زیادہ ہے کہ جسے انسان شمار بھی نہیں کر سکتا۔

امام جمعہ مولانا سید رضا حیدر زیدی نے نماز جمعہ کے دوسرے خطبہ میں عید غدیر کے اعمال بیان کرتے ہوئے عقد اخوت کی تاکید کی اور کہا کہ عید غدیر عید ولایت ہے، اس دن حضرت نوح علیہ السلام کی کشتی کوہ جودی پر ٹھہری، اس دن حضرت ابراہیم علیہ السلام کے لئے آگ گلزار ہوئی، یہ مظلوموں کی عید ہے، یہ کمزوروں کی عید ہے، یہی وجہ ہے کہ جب بھی دنیا میں کسی پر ظلم ہوتا ہے، کسی پر تشدد ہوتا ہے تو جو غدیر والے ہیں وہی ان کے دفاع میں آگے آتے ہیں اور ان کی حمایت میں آواز بلند کرتے ہیں، جس کی مثال آج فلسطینیوں پر اسرائیلی ظلم و ستم اور تشدد کے خلاف اہل غدیر ایرانیوں کا دفاع کرنا اور مظلوموں اور کمزوروں کے حق میں آواز بلند کرنا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .