پیر 7 جولائی 2025 - 15:40
عادلانہ نظام کے قیام اور عوامی و بنیادی حقوق کی پاسداری کے لیے سنجیدہ طبقات کو کمربستہ ہونا ہو گا

حوزہ / علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: عادلانہ نظام کے قیام اور عوامی و بنیادی حقوق کی پاسداری کا دن اس طرف اشارہ کرتا ہے کہ ان امور کے حصول کے لیے سنجیدہ طبقات کو کمربستہ ہونا ہو گا۔ آئینی و قانونی اور عوامی معاہدے پر مکمل عمل درآمد کیا جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے 6 جولائی 1980ء، ''یوم فقہ جعفریہ'' کی مناسبت سے جاری اپنے پیغام میں کہا: مشہور مقولہ ہے ''ھر که آمد عمارت نو ساخت'' یعنی جو بھی آیا اُس نے نئی عمارت تعمیر کی اور دنیا کی روایت جو کہ پاکستان میں زیادہ مروّج ہے کہ "جو بھی آیا وہ ایک نیا نعرہ لے کر آیا"۔

انہوں نے مزید کہا: ضیاء الحق کے دور حکمرانی میں جب اسلامائزیشن کا نعرہ لگا تو ہر طبقہ فکر میں یہ تشویش پیدا ہوئی کہ کسی خاص برانڈ کا اسلام نافذ نہ ہو جائے۔

قائد ملت جعفریہ نے کہا: اسی تشویش کو 6 جولائی 1980ء کے پروقار، مہذب و قانونی احتجاج نے جہت اور راستہ دیا۔ یہ احتجاج 12 اور 13پریل 1979ء بھکر کے عوامی پرامن اجتماع کا تسلسل تھا، اس احتجاج کی سرپرست بلند پایہ شخصیات تھیں، یہ احتجاج عوام کی اس تشویش کو راستہ دینے کی کوشش تھی اور عوام میں شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ حکمرانوں کو بھی یہ باور کرانا تھا کہ مسلم اسکالرز، محققین، مجتہدین اورفقہاء کی علمی و تحقیقی کاوشوں سے استفادہ کر کے اور جدید دور کے تقاضوں پر تطبیق کر کے ایسا عادلانہ نظام نافذ کیا جائے جو دنیا کیلئے ایک نمونہ قرار پائے اور جو انتہا پسندی، فرقہ واریت، تعصب اور مسلکیت سے بالاتر ہو۔

انہوں نے کہا: اس کنونشن کے بعد قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ مفتی جعفر حسین مرحوم کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل پائی جس میں علامہ سید گلاب علی شاہ مرحوم، علامہ سید صفدر حسین نجفی مرحوم، کرنل ریٹائرڈ سید فدا حسین مرحوم اور سید شبیر حسین ایڈووکیٹ شامل تھے۔ جنرل ضیاء الحق مرحوم سے ملاقات میں ایک معاہدہ طے پایا جس کے نتیجے میں ستمبر 1980ء کو آئین کی دفعہ 227 میں آئینی ترمیم کے ذریعہ ایک توجیہ کا اضافہ کیا گیا۔

علامہ سید ساجد نقوی نے کہا: 6 جولائی کا دن عادلانہ نظام کے قیام اور عوام کے اُن جائز حقوق کے حصول کا دن ہے جو آئین نے تمام مکاتب فکر کو دئیے ہیں۔ یہ دن وحدت امّہ کے لیے سنگ میل ہے۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے مزید کہا: معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہونا ابھی باقی ہے، ملک کے تمام مکاتب فکر و مختلف نکتہ نظر رکھنے والوں کے حقوق کا خیال رکھا جانا چاہیے اور پرامن صدائے احتجاج کو روکنے کیلئے منفی انداز اختیار کرنے سے گریز کیا جائے۔

انہوں نے کہا: آج کا دن یوم تجدید ِعہد ہے کہ عوام کے ساتھ معاشرے کے سنجیدہ طبقات ایک بار پھر نئے حوصلے اور نئے جذبے کے ساتھ اپنے حقوق کی جد وجہد تیز کریں اور پاکستان کو صحیح معنوں میں اسلامی، فلاحی اور جمہوری ریاست بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha