بدھ 9 جولائی 2025 - 17:39
آزمائشیں اور امتحان انسانی زندگی کا لازمی جز ہیں / خدا پر ایمان رکھتے ہوئے استقامت کا مظاہرہ کریں

حوزہ / حوزہ علمیہ خواہران کے مدیر نے کہا: آج بشریت کا سب سے بڑا درد خدا سے جدا ہونا ہے۔ موجودہ معاشرتی مسائل کا ایک حصہ جہالت ہے اور ہم طلاب و علما کو چاہیے کہ مخاطبین کے حالات کے مطابق گفتگو کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ خواہران کے مدیر حجت الاسلام والمسلمین مجتبی فاضل نے "بحران کے دوران حماسی روح کے قیام میں مدیران مدارس علمیہ خواہران کا کردار اور واقعۂ عاشورا سے الہام" کے موضوع پر منعقدہ نشست سے خطاب کے دوران انسان اور معاشروں کی زندگی میں آزمائش و امتحان کے مفہوم پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے کہا: الٰہی قوانین ہر حال میں انسان کی زندگی پر حاکم ہیں اور ان میں تبدیلی نہیں آتی۔

حوزہ علمیہ خواہران کے مدیر نے کہا: آزمائش اور امتحان انسان کی زندگی کا لازمی جز ہیں حتیٰ کہ بہترین حالات اور سب سے زیادہ توحیدی حکومتوں میں بھی امتحانات موجود ہوتے ہیں جیسا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امیرالمؤمنین علیہ السلام کے زمانے میں بھی امت کو جنگ، فقر اور دیگر مسائل کا سامنا تھا۔ یہ قوانین الٰہی انسان کے صبر اور ایمان کی آزمائش کے لیے بنائے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: خدا چاہتا ہے کہ تھوڑے سے خوف و ہراس کے ذریعے نیک اور صابر انسانوں کو پہچانا جائے اور یہ حقیقت انبیاء کی تاریخ اور ان کے امتحانات میں بخوبی واضح ہے۔

آزمائشیں اور امتحان انسانی زندگی کا لازمی جز ہیں / خدا پر ایمان رکھتے ہوئے استقامت کا مظاہرہ کریں

حجت الاسلام مجتبی فاضل نے انبیائے الٰہی جیسے رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، حضرت ابراہیم، امام حسن مجتبیٰ اور امام حسین علیہم‌السلام کی سیرت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ عظیم ہستیاں نہ صرف سخت امتحانات سے دوچار ہوئیں بلکہ ان امتحانات میں کامیاب ہو کر نکلیں۔ یہ ہمارے لیے عظیم درس ہے کہ ہم سخت حالات میں بھی خدا پر ایمان رکھتے ہوئے استقامت کا مظاہرہ کریں۔

انہوں نے دینی تعلیمات میں غور و فکر کی دعوت کو ضروری قرار دیا اور کہا: یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم لوگوں کو امتحان اور ابتلا کے مفہوم سے آشنا کریں اور انہیں ان آزمائشوں سے صحیح راستے سے گزرنے میں مدد فراہم کریں۔

آزمائشیں اور امتحان انسانی زندگی کا لازمی جز ہیں / خدا پر ایمان رکھتے ہوئے استقامت کا مظاہرہ کریں

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha