۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
حجت الاسلام والمسلمین سید حسین مؤمنی

حوزہ/خطیب حرم حضرت فاطمہ معصومہ(س) نے کہا کہ خدا کے نزدیک اس چیز سے زیادہ محبوب کچھ نہیں ہے کہ انسان معصیت کار بارگاہ الٰہی میں پناہ لے اور اپنی معصیت اور غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے توبہ کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خطیب حرم مطہر حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا،حجت الاسلام و المسلمین الحاج سید حسین مؤمنی نے زائرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں تمام انسانوں کو امتحان خداوندی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تاکہ ان آزمائش اور امتحانات کے ذریعے اعلی معنوی درجات کو حاصل کیا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام آزمائشوں میں مؤمن کیلئے بہت ساری نعمتیں مقرر ہیں ان میں سے عمدہ نعمتوں کا ہمیں مختلف دعاؤں میں ذکر ملتا ہے۔

استاد حوزہ علمیہ نے بیان کیا کہ مناجات شعبانیہ میں موجود ہے کہ انسان کو چاہیے خداوند متعال کی صفات جیسے رازق اور سامع سے خدا کو بلند آواز سے پکارے اور جو انسان کے پاس نہیں ہے اسے عاجزانہ طور پر خدا سے طلب کرے۔

حجت الاسلام مؤمنی نے زور دے کر کہا کہ خدا کے نزدیک اس چیز سے زیادہ محبوب کچھ نہیں ہے کہ انسان معصیت کار بارگاہ الٰہی میں پناہ لے اور اپنی معصیت اور غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے توبہ کرے۔

انہوں نے اس بات کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ خدا کی وسیع رحمت کا دروازہ سب پر کھلا ہے،جو لوگ خدا سے مغفرت طلب نہیں کرتے اور الہی بخشش کی تلاش میں نہیں رہتے وہ جہنم میں داخل ہوں گے۔

خطیب حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا نے بیان کیا کہ زندگی میں دعا کی ایک غیر معمولی قدر و قیمت ہے جس کی مناجات شعبانیہ میں نشاندہی کی گئی ہے،روایت اور حدیث کے مطابق،حاجتوں کے حصول کیلئے خدا سے التجا اور دامن الہی کو تھامے رکھنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بارگاہ الٰہی میں پناہ لینا ذلت و رسوائی کا سبب نہیں ہے بلکہ عزت و وقار میں اضافہ کا باعث بنتا ہے جبکہ مخلوق کے دامن کو تھامنے سے انسان ذلیل و خوار ہو جاتا ہے۔

حجت الاسلام و المسلمین سید حسین مؤمنی نے کہا کہ حضرت امام محمد باقر علیہ السلام کی روایت کی روشنی میں ، خدا کے نزدیک اس چیز سے بد تر کچھ نہیں ہے کہ انسان خدا سے کچھ نہیں مانگے اور دعا کرنے میں تکبر کا مظاہرہ کرے۔

استاد حوزہ علمیہ قم نے زور دیا کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ قریب ہے اور ہمیں اس منحوس وائرس کے خاتمے کے لئے خدا سے عاجزانہ اور خالصانہ طور پر دست بدعا کرنا چاہیے تاکہ گذشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی مقامات مقدسہ میں روحانیت اور معنویت سے بھرپور اجتماعات برگزار کر سکیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .