۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
حجت الاسلام والمسلمین سید حسین مؤمنی

حوزہ/ حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: غنا اور موسیقی دل کو سیاہ کردیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو چیز کان سے داخل ہوتی ہے وہ ڈائریکٹ انسان کے دل پر اثر انداز ہوتی ہے حالانکہ دل خدا کی محبت سے پر ہونے کی جگہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسین مومنی نے حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں ماہ مبارک رمضان کے سلسلہ میں جاری اپنی گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا: اگر دل آمادہ نہ ہو تو انتہائی مدلل گفتگو کو بھی قبول نہیں کرتا۔

انہوں نے مزید کہا: دل اہم ترین عضو ہے کہ جو خدا نے ہمارے وجود میں رکھا ہے۔ اس کی بہت زیادہ حفاظت کرنے کی ضرورت ہے اور آیات اور روایات میں دل کو ظرف سے تشبیہ دی گئی ہے کہ جس میں خدا کی محبت جاگزین ہونی چاہئے۔

حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے خطیب نے کہا: غنا اور موسیقی دل کو سیاہ کردیتی ہے اور ہر وہ چیز کان سے داخل ہوتی ہے وہ ڈائریکٹ دل پر اثر انداز ہوتی ہے پس ہر کسی کی بات کان میں نہیں ڈالنی چاہیے۔

انہوں نے کہا: خداوندعالم سورہ تغابن میں ارشاد فرماتا ہے: "دل ایک ظرف ہے اور اگر خدا کسی کی ہدایت کرنا چاہے تو اس کے دل کی ہدایت کرتا ہے"۔ پس ہم جو کچھ دیکھتے، سنتے اور کھاتے ہیں وہ ہمارے دل پر اثر ڈالتا ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مومنی نے کہا: انسان کے دل میں خدا یا خدائی چیز ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا: روایت میں آیا ہے کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک شخص نے عرض کی: خدا کہاں ہے؟ تو آنحضرت(ص) نے فرمایا: "خدا مومن کے دل میں ہے" اور اسی طرح حدیث قدسی میں بھی آیا ہے کہ خداوند متعال نے فرمایا کہ "میں نہ زمین میں ہوں اور نہ آسمان میں۔ میں تو مومن کے دل میں ہوں۔

 حجۃ الاسلام والمسلمین مومنی نے کہا: امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا: "دل خدا کا حرم ہے اور غیر خدا کو اس کے حرم میں داخل نہیں ہونے دینا چاہیے"۔

انہوں نے مزید کہا: ائمہ طاہرین علیہم السلام کا کام دلوں پر تصرف کرنا تھا اور امام حسین علیہ السلام نے اپنے ساتھیوں کے دلوں پر تصرف کیا ہوا تھا اور اپنی زندگی کے آخری لمحے تک اپنے دشمنوں کے دلوں کی ہدایت کی تلاش میں رہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .