اتوار 10 اگست 2025 - 06:00
غزہ کے مظلوم عوام کی مدد ہر مسلمان پر ایک شرعی اور الہی فریضہ ہے

حوزہ / حوزہ علمیہ کے مدیر نے کہا: ہمیں کامل یقین ہے کہ صہیونی حکومت کے جارحانہ اور تباہ کن منصوبے امتِ اسلامی کی بیداری، خودمختار حکومتوں کے اقدامات اور دنیا بھر کے آزاد فکر کارکنوں کی کوششوں کے نتیجے میں ناکام ہو کر پسپا ہوں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدیر حوزہ علمیہ آیت اللہ اعرافی نے بین الاقوامی ویبینار "غزہ اور علمائے امت" میں، جو عربی زبان میں اور مختلف اسلامی ممالک کے علمی و سیاسی شخصیات کی موجودگی میں "جنگی جرم کے طور پر قحطی پیدا کرنے، بھوک دینے اور عوام کو جبری ہجرت پر مجبور کرنے کی مذمت" کے عنوان سے منعقد ہوا، خطاب کیا۔ ان کے بیانات کا خلاصہ درج ذیل ہے:

بسم‌الله الرحمن الرحیم

الحمد لله ربّ العالمین بارئ الخلائق أجمعین، ثمّ الصلاة و السّلام علی سیّدنا و نبیّنا و حبیبنا أبی‌القاسم المصطفی محمّد و علی آله الأطیبین الأطهرین و صحبه المنتجبین.

اللہ تعالیٰ قرآن مجید میں فرماتا ہے: وما لکم لا تقاتلون فی سبیل الله والمستضعفین من الرجال والنساء والولدان... (النساء، 57)

صدق اللہ العلی العظیم

محترم علما و فضلا،

عالمِ اسلام کے معزز قائدین و شخصیات،

آج ہم تاریخِ معاصر کے بدترین اور سب سے زیادہ سنگین انسانیت سوز جرائم کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جہاں غاصب صیہونی حکومت، عالمی استکباری طاقتوں بالخصوص مجرم امریکہ کی براہِ راست حمایت کے ساتھ نہ صرف مظلوم فلسطین کی سرزمین پر قبضہ جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ غزہ میں غیر انسانی سلوک پر اصرار کرتے ہوئے اس کے مقاومتی عوام کو بھوک، جبری ہجرت اور تدریجی موت پر مجبور کر رہی ہے۔

یہ جرائم واضح طور پر انسانی حقوق اور تمام الہی اصول، دینی اقدار اور انسانی اخلاقیات کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔

غزہ کے مظلوم عوام کی مدد ہر مسلمان پر ایک شرعی اور الہی فریضہ ہے

اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں، بشمول اس آیتِ مبارکہ کے جو تلاوت کی گئی، مظلوموں کی مدد کا حکم دیا ہے اور آج غزہ کے مظلوم عوام اس "مستضعفین" کا واضح مصداق ہیں جن کے بنیادی ترین حقوق غاصب صیہونیوں نے چھین لیے ہیں۔ ان کی مدد ہر مسلمان پر ایک شرعی اور الہی فریضہ ہے جیسا کہ رسول اکرم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "من سمع رجلاً ینادی یا للمسلمین فلم یجبه فلیس بمسلم"۔ جو کسی شخص کی فریاد سنے اور اس کی مدد نہ کرے تو وہ مسلمان نہیں۔"

بین الاقوامی چارٹر اور معاہدے مظلوموں کی فریاد پر لبیک کہنے اور جارحین سے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں اور واضح طور پر نسل کشی، بھوک دینا، جبری ہجرت اور عام شہریوں کے قتل جیسے جرائم کی مذمت کرتے ہیں۔

اے میرے بھائیو اور بہنو، اے دنیا کے آزاد انسانوں،

اے امت اسلامی کے فرزندو خصوصاً علما، مفکرین اور اکابرین!

ہم آج قرآن کریم کی روشنی اور رسول اعظم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و ان کے پاکیزہ اہل بیت علیہم السلام کی سیرت سے الہام لیتے ہوئے یہ اعلان کرتے ہیں:

• اس غاصب حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے سیاسی، اقتصادی یا ثقافتی تعلقات، گناہ، ظلم اور تجاوز میں شراکت داری ہیں جن سے اللہ نے منع فرمایا ہے: ﴿ولا تعاونوا علی الإثم والعدوان﴾ (المائدہ، 2)

• فلسطین کے مظلوم عوام، خصوصاً غزہ کے بھوکے اور ستم دیدہ لوگوں کی مدد خواہ وہ خوراک و ادویات بھیج کر ہو یا سیاسی، قانونی، سفارتی اور مالی تعاون کی شکل میں، ایک شرعی، انسانی اور اخلاقی فریضہ ہے کیونکہ رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: "من أشبع جائعًا أشبعه اللّه یوم القیامة" جس نے کسی بھوکے کو سیر کیا، اللہ اسے قیامت کے دن سیر کرے گا۔"

ہمیں کامل یقین ہے کہ اس حکومت کے جارحانہ اور تباہ کن منصوبے امت اسلامی کی بیداری، خودمختار حکومتوں کے اقدامات اور دنیا بھر کے آزاد فکر کارکنوں کی کوششوں کے نتیجے میں ناکام ہو کر پسپا ہو جائیں گے، ان شاءاللہ۔

والسلام علی من اتبع الہدی

والسلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاته

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha