اتوار 24 اگست 2025 - 12:56
حرم امام رضا(ع) میں شفا پانے کا ایک عجیب واقعہ؛ حضرت ثامن الحجج(ع) کے وسیلے سے علاج

حوزہ / وہ بیماری جس کے بارے میں ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ صرف آپریشن ہی اس کا علاج ہے، امام رضا علیہ السلام کے توسل اور ان کے حرم مطہر کے سائے میں معجزانہ طور پر بغیر کسی طبی مداخلت کے ختم ہوگئی۔ یہ وہ واقعہ ہے جس کے راوی خود اس کے چشم دید گواہ ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی | کتاب "داستان‌هایی از علما" علی رضا خاتمی کی تالیف ہے، جس میں علما اور دینی دانشوروں کی زندگی سے سبق آموز واقعات اور حکایات جمع کی گئی ہیں۔ اس میں حرم امام رضا (ع) میں شفا پانے کا ایک عجیب واقعہ یوں ذکر ہوا ہے:

محترم و مکرم حجت الاسلام والمسلمین سید طہٰ موسوی (حفظہ اللہ) جو بچپن سے میرے قریبی دوست ہیں، ایک دن مجھے یہ واقعہ سنانے لگے:

میں بهمن 1377 شمسی (جنوری 1999ء) میں حضرت ثامن الحجج، امام علی بن موسی الرضا علیہ السلام کی زیارت کے قصد سے چند دوستوں کے ہمراہ مشہد مقدس گیا۔ ان میں حجت الاسلام شیخ علی میرخلف زادہ (حفظہ اللہ) اور حجت الاسلام سید عبداللہ حسینی (حفظہ اللہ) بھی شامل تھے۔ ہم وہاں ایک دوست کے والد کے گھر میں مقیم ہوئے۔

نمازِ فجر کا وقت تھا کہ ہم صحن مطہر رضوی میں داخل ہوئے۔ جونہی میری نظر گنبدِ طلائی پر پڑی، میں نے سلام کیا۔ عام طور پر زائر جیسے ہی گنبد کو دیکھتا ہے اسے اپنی حاجت یاد آ جاتی ہے۔

کچھ عرصے سے میرے گلے کے نیچے ایک غدود (ٹیمور) پیدا ہوگیا تھا۔ میں ایک ماہر و حاذق طبیب کے پاس گیا تو انہوں نے کہا تھا کہ اس کا واحد علاج آپریشن ہے۔ یہ غدود اس قدر بڑھ گیا تھا کہ ذرا سا گردن کو حرکت دینے سے سخت درد محسوس ہوتا اور بہت اذیت دیتا۔

میں نے گنبد کو دیکھتے ہی اپنی حاجت (غدود سے شفا) کو یاد کیا اور عرض ارادت و تعظیم پیش کی۔ پھر حرم میں داخل ہوا، نماز فجر ادا کی، دعا و تعقیبات اور زیارت‌نامہ پڑھا، توسل کیا اور حرم سے باہر آگیا۔ اس وقت کے روحانی کیف و صفا میں میں نے اپنی بیماری کو بالکل فراموش کردیا۔

بعد میں منزل پر واپس آ کر کچھ دیر آرام کیا۔ دوپہر کے قریب ہم دوبارہ زیارت اور نمازِ ظہر و عصر کے لئے حرم جانے لگے۔ جیسے ہی صحن مطہر میں گنبد پر نظر پڑی تو وہ حاجت یاد آگئی۔ میں نے ہاتھ گلے پر رکھا (اور دعا کرنے لگا) لیکن اس بار حیرت اور تعجب کے ساتھ دیکھا کہ وہ غدود بالکل غائب ہے۔ یہاں تک کہ گردن کو حرکت دینے سے بھی کوئی درد محسوس نہیں ہوا۔

جی ہاں! میں امام رضا علیہ السلام کی عنایت سے حاجت روا اور شفا یاب ہوچکا تھا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha