حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ۳۰ صفر شہادت امام علی بن موسی الرضا علیہ السلام کی مناسبت پر الجواد فاؤنڈیشن کے جنرل سیکرٹری اور حرم امام رضا علیہ السلام کے خادم، مولانا سید مناظر حسین نقوی نے حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کی۔ اس موقع پر انہوں نے امام رضا علیہ السلام کی سیرت، زیارت کی حقیقت اور زائرین کی خدمت کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
حوزہ: امام رضا علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے آپ کن نکات کو اجاگر کرنا چاہیں گے؟
مولانا سید مناظر حسین نقوی: امام علی رضا علیہ السلام تمام ائمہ اطہار علیہم السلام کی طرح اخلاقی فضائل اور کمالات کے اعلیٰ نمونہ تھے، لیکن آپ کی خصوصیت یہ تھی کہ آپ کو "امام رئوف" اور "مہربان" کے لقب سے یاد کیا جاتا ہے۔ آپ نے اپنی حیات طیبہ میں غریبوں، مسکینوں اور مومنین کے ساتھ بے پناہ شفقت اور محبت کا سلوک فرمایا، اور دوسری طرف وقت کے طاغوتوں اور سامراجی طاقتوں کے مقابلے میں ڈٹ جانے کا عملی درس دیا۔ آپ کی سیرت دراصل قرآن کی آیت «اشداء علی الکفار رحماء بینہم» کا عملی جلوہ تھی۔

حوزہ: زیارت امام رضا علیہ السلام کی حقیقت اور اہمیت کو آپ کس طرح بیان کریں گے؟
مولانا سید مناظر حسین نقوی: زیارت کا مطلب صرف روضہ اقدس پر حاضری نہیں ہے، بلکہ امام رضا علیہ السلام کی تعلیمات، کلمات اور احادیث کو اپنی انفرادی و اجتماعی زندگی میں اپنانا اصل زیارت ہے۔ جس طرح آپ نے فرمایا کہ «لا اله الا اللہ حصنی فمن دخل حصنی امن من عذابی»، اور پھر یہ بھی وضاحت کی کہ ولایت امام شرطِ ایمان ہے۔ اس حدیث سلسلۃ الذہب کے ذریعے آپ نے اعلان کیا کہ ظلم کے خلاف کھڑے ہونا اور ولایت کی اطاعت ایمان کا حصہ ہے۔ لہذا حقیقی زیارت وہی ہے جو انسان کو عملی طور پر امام کے راستے پر لے آئے۔
حوزہ: زائر امام رضا علیہ السلام کی فضیلت کے بارے میں کیا کہیں گے؟
مولانا سید مناظر حسین نقوی: روایات میں آیا ہے کہ جو شخص امام رضا علیہ السلام کی معرفت کے ساتھ زیارت کرے اس کے لئے جنت واجب ہو جاتی ہے۔ امام کی بارگاہ کرم و مہربانی کا وہ در ہے جہاں سے کوئی بھی شخص خالی ہاتھ یا مایوس واپس نہیں جاتا۔ زائر کی یہ سعادت ہے کہ وہ اس دربار سے نصیب پاتا ہے جہاں دنیا و آخرت دونوں کی کامیابیاں مقدر ہوتی ہیں۔

حوزہ: آپ حرم امام رضا علیہ السلام میں زائرین کی خدمت کو اپنے لئے کس نظر سے دیکھتے ہیں؟
مولانا سید مناظر حسین نقوی: میرے لئے یہ سب سے بڑی سعادت ہے کہ مجھے امام رئوف علیہ السلام کے زائرین کی خدمت کا موقع ملا ہے۔ زائرین دراصل خود امام کی طرف سے آئے ہوئے مہمان ہیں اور ان کی خدمت دراصل امام کی بارگاہ میں خدمت ہے۔ میں اس ذمہ داری کو ایک عظیم روحانی نعمت اور اپنی زندگی کے سب سے بڑے افتخار کے طور پر دیکھتا ہوں۔
حوزہ: موجودہ دور میں امام رضا علیہ السلام کی سیرت سے ہمیں کیا سبق ملتا ہے؟
مولانا سید مناظر حسین نقوی: امام رضا علیہ السلام کی سیرت ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ہمیں خدا کے بندوں کے ساتھ شفقت و محبت سے پیش آنا چاہئے، غریبوں اور مسکینوں کی مدد کرنی چاہئے، اور سماجی و سیاسی میدان میں ظلم و طاغوت کے خلاف ڈٹ جانا چاہئے۔ ساتھ ہی ہمیں ان تمام قوتوں کی حمایت کرنی چاہئے جو مظلوموں کے حق میں کھڑی ہیں۔ یہی امام رضا علیہ السلام کی حقیقی پیروی ہے۔









آپ کا تبصرہ