حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے سربراہ آیت اللہ اعرافی نے ملائیشیا میں "انسانی تنازعات کے حل میں مذہبی رہنماؤں کا کردار" کے موضوع پر منعقدہ دوسری بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے دوران شیخ محمد بن عبدالکریم العیسی، جنرل سیکرٹری رابطة العالم الاسلامی سے ملاقات اور مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
رپورٹ کے مطابق شیخ محمد بن عبدالکریم العیسی نے اس ملاقات میں ملائیشیا میں مذہبی رہنماؤں کی کانفرنس میں حوزہ علمیہ کی شرکت کی تعریف کی اور حوزہ علمیہ کے سربراہ کے نقطہ نظر اور آراء پر ان کا شکریہ ادا کیا، نیز اسلامی مذاہب کے درمیان تقریب کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے شیعہ علمی صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: وہ شیعہ علمی شخصیات اور مصادر سے واقف ہیں اور شہید صدر اور شہید مطہری جیسے علماء سے مستفید ہوئے ہیں نیز شیعہ علماء کی فقہی اور اصولی صلاحیتوں کو قابل قدر قرار دیتے ہیں۔
رابطة العالم الاسلامی کے جنرل سیکرٹری نے اسلامی دنیا میں انتہا پسندی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: افسوسناک بات ہے کہ اہل سنت اور شیعہ دونوں میں انتہا پسند افراد موجود ہیں اور ان کا مقابلہ کرنے کا حل معتدل اسلام کی طرف رجوع کرنا ہے۔
انہوں نے حوزہ علمیہ کی مختلف میدانوں میں ترقی و پیشرفت کی تعریف کرتے ہوئے مذاہب کے درمیان تقریب اور اسلامی ممالک کے درمیان وحدت کی اہمیت پر زور دیا۔
آیت اللہ اعرافی نے اس ملاقات میں حوزہ علمیہ کی صورت حال، ان کی کامیابیوں اور نقطہ نظر پر مبنی رپورٹ پیش کی، نیز ایران اور حوزہ علمیہ میں موجود علمی صلاحیتوں، شعبوں اور تخصصات کو پوری اسلامی دنیا کے لیے ایک قابل قدر صلاحیت قرار دیا، نیز اسلامی تعاون کے لیے اسلامی دنیا کے مواقع اور صلاحیتوں کو زیادہ اور متعدد قرار دیا۔
آیت اللہ اعرافی نے ایران اور سعودی عرب کو اسلامی دنیا کے دو اہم اور مؤثر ممالک قرار دیا، نیز بعض اختلافات کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان روابط کو بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا: حوزہ علمیہ کی اسلامی علوم اور اسلامی انسانی علوم، عقلی و فلسفی مطالعات، اخلاقی و تربیتی مطالعات جیسے میدانوں میں صلاحیتیں انتہائی قابل استفادہ ہیں۔









آپ کا تبصرہ