حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ کے مدیر آیت اللہ اعرافی نے اپنی گفتگو کے دوران حوزات علمیہ کے بین الاقوامی گفتگو کی ضرورت پر تاکید کی۔
انہوں نے کہا: حوزہ علمیہ کو عالمی سطح پر کردار ادا کرنا چاہیے۔ علما اور دینی اداروں کے درمیان تعلقات کو مضبوط کرنے کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔
حوزہ علمیہ کے مدیر نے کہا: حوزہ کو دنیا میں پہچانا جانا چاہیے۔ ان کے سفر اور مختلف نشستوں میں ملائیشیا کے وزیرِاعظم سے لے کر دیگر وفود تک نے ایران کا احترام اور تعریف کے ساتھ استقبال کیا حتیٰ کہ ایئرپورٹ پر بھی ایران کے مقام و مرتبے کی وجہ سے مسافروں نے بھی وفد کا بہت احترام کیا۔ یہ سب ایران کے انقلابی مؤقف اور جنگ میں مقاومت کی حمایت کے سبب ہے جو دنیاے اسلام میں کم نظیر ہے۔
انہوں نے کہا: بدقسمتی سے ایران کے حوزات علمیہ بین الاقوامی سطح پر مناسب حد تک پہچانے نہیں گئے اور بعض اداروں میں علمی و فکری سطح پر عالمی میدان میں گفتگو اور موجودگی کی صلاحیت کافی نہیں ہے۔
حوزہ علمیہ کے مدیر نے اپنی گفتگو کے دوران درج ذیل نکات بھی بیان کئے:
- حوزات علمیہ کو نئے عالمی حالات میں زیادہ سے زیادہ گفتگو سازی اور فکری ادب پیدا کرنے کی طرف بڑھنا چاہیے کیونکہ اس میدان میں کمزوریاں واضح ہیں۔
- ہمارے پاس کلام، فقہ، حدیث، تفسیر اور علومِ انسانی میں وسیع تحقیقات اور برجستہ اساتذہ موجود ہیں لیکن بین الاقوامی اور میڈیا کی سطح پر نمایاں موجودگی اور فعال کردار کے حوالے سے ابھی مزید کام کی ضرورت ہے۔
- آج دنیا کے مسلمان شدید تشویش میں ہیں اور حوزات علمیہ کی عالمی سطح پر گہری موجودگی اور بین الاقوامی گفتگو کی اشد ضرورت ہے۔ ہمارے پاس دقیق نظریات ہیں لیکن انہیں بین الاقوامی زبان میں ڈھالنے اور دیگر مکاتب و مذاہب کے ساتھ تقابلی انداز میں پیش کرنے میں کمزوریاں موجود ہیں۔
- حوزات علمیہ کو اپنی گفتگو بین الاقوامی سطح پر مضبوط کرنی چاہیے اور عالمی زبان میں گفتگو کرنی چاہیے۔ افسوس کہ ایران کے حوزات علمیہ دنیا بھر میں اچھی طرح متعارف نہیں ہیں۔
- دینی اداروں کو دوسرے مذاہب کے ساتھ تقابلی اور تطبیقی مواد تیار کرنا چاہیے۔
- رابطہ العالم جیسے اداروں میں گفتگو کی تبدیلی نے حوزات علمیہ کے لیے ایک موقع فراہم کیا ہے۔
- دینی علما کی دو اہم ذمہ داریاں ہیں: امت اسلام میں اتحاد پیدا کرنا اور ظلم کے خلاف ڈٹ جانا۔
- حوزات علمیہ کا عالمی سطح پر اثر و رسوخ اس کے داخلی مقام کو بھی تقویت بخشتا ہے۔









آپ کا تبصرہ