اتوار 31 اگست 2025 - 19:35
ہم اہلبیت کے چاہنے والے ہیں، قرآن کی سچی تفسیر اور حقیقی اسلام ہمارے پاس ہے

حوزہ/ حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ای بھیکپور میں ہر سال کی طرح اس سال بھی خمسہ ای مجالس قرآن و امام حسین علیہ السلام کے موضوع پر منعقد ہوئیں، جن میں علماء کرام اور شعراء کرام نے خطاب اور کلام پیش کر کے مومنین کے قلوب منور کیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بھیکپور میں حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ای کی جانب سے ہر سال کی طرح اس سال بھی قدیمی خمسہ مجالس بعنوان "قرآن و امام حسین علیہ السلام" منعقد ہوئی۔ اس پروگرام میں مقامی و غیر مقامی شعراء کرام نے دئیے گئے مصرع پر اپنے بہترین کلام پیش کیے اور ہر دن منفرد انداز میں نوحہ خوانی و سینہ زنی کا سلسلہ جاری رہا۔ خمسہ کی مجالس میں مختلف علماء کرام نے خطاب کیا اور قرآن و امام حسین علیہ السلام کے درمیان مضبوط تعلق کو واضح کیا۔

پہلی مجلس:

پہلی مجلس کا آغاز مکتب آیۃ اللہ خامنہ ای کے طالبعلم عقیل مصطفیٰ سلّمہ کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ اس کے بعد مشہور سوزخوان غلام نجف صاحب نے سوزخوانی کے فرائض انجام دیے۔ انجمن رضویہ بھیکپور کے سکریٹری آصف عباس صاحب، ندیم ندیمی صاحب اور استاد شاعر انور بھیکپوری صاحب نے اپنے کلام سے حاضرین کے قلوب کو منور کیا۔

مجلس کو خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا محمد رضا معروفی نے فرش عزاء اور مجلس سید الشہداء علیہ السلام کی عظمت پر روشنی ڈالی اور فرمایا کہ مجلس عزاء کی بانی حضرت زینب کبریٰ سلام اللہ علیہا ہیں۔ انہوں نے مجلس کی تربیت سے پیدا ہونے والے قاسم سلیمانی اور سید حسن نصراللہ کی مثال پیش کی اور واضح کیا کہ کربلا کے راستے پر چلنے والے ظلم کے خلاف لڑتے ہیں اور مظلوموں کی حمایت کرتے ہیں۔

اس کے بعد انجمن رضویہ بھیکپور نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کے ذریعے حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ان کے نواسے کا پرسہ پیش کیا۔

دوسری مجلس:

دوسری مجلس کا آغاز طالبعلم غازی حسین سلّمہ کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ اس مجلس میں بھی غلام نجف صاحب نے سوزخوانی کے فرائض انجام دیے۔ شعراء وفادار بھیکپوری، ندیم ندیمی، اور دلدار بھیکپوری نے مصرع پر اپنا کلام پیش کیا۔ حجۃ الاسلام مولانا محمد رضا معروفی نے خطاب کرتے ہوئے قرآن و اہلبیت کے مضبوط ارتباط پر روشنی ڈالی اور فرمایا کہ قرآن اور اہلبیت کبھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوسکتے۔ اس مجلس میں نوحہ خوانی و سینہ زنی کے ذریعے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے لعل کا پرسہ پیش کیا گیا۔

تیسری مجلس:

تیسری مجلس میں طالبعلم محمد جواد سلمہ نے تلاوت کلام پاک سے آغاز کیا۔ اس کے بعد غلام نجف صاحب اور ان کے ہم نوا نے سوزخوانی کی۔ نظامت کے فرائض انتظار بھیکپوری نے انجام دیے جبکہ شعراء چاند گوپالپوری اور دیگر نے مصرع پر کلام پیش کیا۔

بانی حوزہ علمیہ آیت اللہ خامنہ ای حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید شمع محمد رضوی نے خطاب میں فرمایا کہ اہلبیت کے چاہنے والوں کو قرآن کی سچی تفسیر اور حقیقی اسلام کا علم حاصل ہے۔

چوتھی مجلس:

چوتھی مجلس کی ابتدا تلاوت قرآن سے ہوئی، اس کے بعد غلام نجف صاحب نے سوزخوانی کی۔ شعراء ریاض بھیکپوری، مولانا سید علی صاحب گوپالپوری، اور مولانا محمد رضا معروفی نے اپنے کلام سے مجلس کو منور کیا۔

حجۃ الاسلام مولانا سید جاوید عباس گوپالپوری نے خطاب کرتے ہوئے کربلا کے درس اتحاد و یکجہتی پر روشنی ڈالی اور فرمایا کہ حسینی وہی قوم ہے جس میں اتحاد پایا جائے۔

آخری مجلس:

خمسہ کی آخری مجلس میں تلاوت قرآن کے بعد وفادار بھیکپوری، ریاض بھیکپوری، غلام نجف بھیکپوری نے سوزخوانی کی اور نظامت کے فرائض مولانا محمد رضا معروفی نے انجام دیے۔ شعراء انتظار بھیکپوری، اقبال حسین ایڈوکیٹ، شکیل بھیکپوری، ہرویز بھیکپوری اور انور بھیکپوری نے کلام پیش کیا۔

بانی حوزہ علمیہ مولانا سید شمع محمد رضوی نے امام حسین علیہ السلام کی قرآنی زندگی کو پیش کرتے ہوئے خطاب کیا۔ بعد ازاں انجمن رضویہ نے نوحہ خوانی و سینہ زنی کے فرائض انجام دیے۔

آخر میں تمام اراکین، اساتذہ، بانی حوزہ علمیہ اور قرآن و عترت فاؤنڈیشن کی جانب سے تمام مومنین کا شکریہ ادا کیا گیا اور دعا کی گئی کہ اللہ ہمیں امام حسین علیہ السلام کا سچا عزادار بننے کی توفیق عطا فرمائے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha