بدھ 17 ستمبر 2025 - 07:24
بچوں کے لیے ضرورت سے زیادہ ٹی وی دیکھنے کے نقصانات

حوزہ / متعدد ماہرینِ تعلیم و تربیت نے بچوں اور کم سنوں کی جانب سے ٹی وی کے حد سے زیادہ استعمال کے مضر اثرات اور نقصانات پر روشنی ڈالی ہے۔

حوزه نیوز ایجنسی کے مطابق، حالیہ دنوں ایک سائنسی تحقیق کے نتائج سامنے آئے ہیں جن کے مطابق دو سال کی عمر سے پہلے ٹی وی دیکھنے کی عادت بچوں کی درست بول چال کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے اور وہ اپنے اطراف کے افراد سے مطلوبہ سطح پر رابطہ قائم نہیں کر پاتے۔

رکن انجمن تعلیم و تربیت اسلامی حوزہ علمیہ قم حجت الاسلام والمسلمین علی ہمت بناری نے کہا: اگر بچے اور نوخیزان ضرورت سے زیادہ ٹی وی دیکھنے کے عادی ہو جائیں تو جب وہ سات سال کی عمر میں اسکول جانے کے مرحلے پر پہنچتے ہیں تو ان کی توجہ اور تعلیمی مضامین کو سمجھنے کی صلاحیت میں نمایاں کمی آتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ کسی بھی چیز میں افراط نقصان دہ ہے، خاص طور پر کم سن بچوں کے لیے ٹی وی پروگرامز دیکھنے میں اگر درست نظم و نسق نہ ہو اور اسے کم سے کم سطح پر محدود نہ کیا جائے تو یہ تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

حجت الاسلام علی ہمت بناری نے کہا: تربیتِ نسلِ نو میں سب سے اہم اور مؤثر میدانوں میں سے ایک "میڈیا" ہے لیکن اگر اس کا حصہ ضرورت سے زیادہ بڑھ جائے تو لازمی طور پر دیگر تربیتی ذرائع کا کردار کمزور ہو جاتا ہے جیسے خاندان کا براہِ راست اثر، ہم عمروں کے ساتھ جسمانی کھیل کود، مذہبی مقامات جیسے مسجد، امام زادہ اور حرم ہائے مطہر یا تربیتی و ثقافتی مراکز وغیرہ میں شرکت، یہ سب اپنی اپنی جگہ پر بہت اہم ہیں۔

انہوں نے کہا: ٹی وی کا زیادہ استعمال بچے کے دماغی ڈھانچے میں مستقل نقصانات کا باعث بنتا ہے۔ سائنسی تحقیقات کے مطابق زیادہ ٹی وی دیکھنا نہ صرف دماغ کو دائمی نقصان پہنچاتا ہے بلکہ یہ بات چیت اور اظہار کی صلاحیت میں مشکلات پیدا کرنے کا بھی سبب بن سکتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha