حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چلی کی حکومت کی جانب سے جاری ایک سرکاری بیان میں حکومتِ چلی نے اسرائیلی حکومت کے اس اقدام پر شدید تشویش ظاہر کی کہ اس نے عالمی بیڑے "صمود" کو، جو محصور غزہ کے عوام کے لیے انسانی امداد لے جا رہا تھا، روک دیا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ صمود کاروان کی کشتیوں کا مقصد جنگ و محاصرے کے شکار غزہ کے نہتے عوام بالخصوص خواتین و بچوں تک فوری امداد پہنچانا تھا اور اسرائیلی حکومت کا یہ اقدام سمندری قوانین کے کنونشن کے تحت تسلیم شدہ آزادیِ کشتیرانی کی صریح خلاف ورزی اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے اصولوں کے منافی ہے۔
چلی کی حکومت نے واضح کیا کہ انسانی حقوق و قوانین کی رو سے تمام حکومتیں اس بات کی پابند ہیں کہ وہ شہری آبادی تک انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی کو ممکن بنائیں اور "صمود" کاروان کو روکنا ایک غیر قانونی عمل اور بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے۔
مزید برآں، چلی نے "صمود" بیڑے کے رضا کاروں اور عملے کی سلامتی کو فوری طور پر یقینی بنانے اور غزہ کی پٹی تک انسانی امداد کے آزاد و فوری راستے کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔ ساتھ ہی عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ ایسے غیر قانونی اقدامات کے مقابلے میں مضبوط اور مؤثر ردعمل دے۔









آپ کا تبصرہ