بدھ 24 ستمبر 2025 - 12:13
غزہ کی طرف انسانی امداد لے جانے والا بحری قافلہ اسرائیلی دھمکیوں کے باوجود سفر جاری رکھے ہوئے ہے

حوزہ / بین الاقوامی پانیوں میں چلنے والا یہ امدادی قافلہ، جس کا نام 'گلوبل صمود فلوٹیلا' ہے، غزہ کی ناکہ بندی توڑ کر وہاں ضروری سامان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ قافلے کے ارکان کا کہنا ہے کہ وہ اگلے چھ دنوں میں غزہ پہنچ جائیں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بین الاقوامی پانیوں میں چلنے والا یہ امدادی قافلہ، جس کا نام 'گلوبل صمود فلوٹیلا' ہے، غزہ کی ناکہ بندی توڑ کر وہاں ضروری سامان پہنچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ قافلے کے ارکان کا کہنا ہے کہ وہ اگلے چھ دنوں میں غزہ پہنچ جائیں گے۔

اسرائیل کی دھمکیاں:

اسرائیلی حکومت نے اس قافلے کو سختی سے روک دیا ہے۔انھوں نے کہا ہے کہ قافلے کو غزہ کے ساحلوں پر لنگر انداز ہونے کی اجازت نہیں ہوگی اور اسے اسرائیل کی عسقلان بندرگاہ پر جانے کا حکم دیا ہے۔

قافلے کا موقف:

قافلے کے ارکان،جیسے رضاکار گریٹا تھنبرگ، کا کہنا ہے کہ ان کا مقصد صرف غزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد پہنچانا ہے۔ ان کا مؤقف ہے کہ اسرائیل کو بین الاقوامی پانیوں میں کسی بھی جہاز کو روکنے کا حق نہیں ہے۔ انھوں نے زور دیا کہ غزہ میں اقوام متحدہ کے مطابق قحط کی صورتحال ہے، جس کی وجہ سے امداد پہنچانا انتہائی ضروری ہو گیا ہے۔

ڈرون سے ہراسگی:

قافلے نے بتایا ہے کہ ان کی کشتیوں کے اوپر اسرائیلی ڈرون منڈلا رہے ہیں،جسے وہ ایک قسم کی دھمکی اور ہراسگی سمجھ رہے ہیں۔

بین الاقوامی حمایت:

یونانی بحری بیڑا بھی جلد ہی اس مشن میں شامل ہو رہا ہے۔پاکستان کے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان بھی اس امدادی مہم کا حصہ بننے کے لیے تیونس میں موجود ہیں۔

غزہ میں قحط کے پیش نظر انسانی امداد لے جانے والا یہ بحری قافلہ اسرائیل کی تمام تر دھمکیوں کے باوجود اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha