حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ نامی نگار نے بتایا کہ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے روانہ عالمی "مزاحمتی بیڑے" کی مرکزی جہاز "الما" سے رابطہ عارضی طور پر منقطع ہونے کے بعد دوبارہ بحال ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک اسرائیلی جنگی بحری جہاز "الما" کے بالکل قریب، تقریباً پانچ میٹر کے فاصلے تک آگیا اور اس نے بحری بیڑے کی کئی کشتیوں کے مواصلاتی نظام میں شدید خلل ڈال دیا۔ اس دوران ایک جہاز کا انجن بھی متاثر ہوا، تاہم اسرائیلی جہاز کے دور ہونے کے بعد قافلہ اپنی سمت میں غزہ کی طرف بڑھنے لگا۔
ذرائع کے مطابق "الما" پر سوار بیشتر کارکنوں نے اپنے موبائل فون سمندر میں پھینک دیے۔ یہ اقدام اس پروٹوکول کے تحت کیا گیا جو کسی جہاز کے روکے جانے یا اس پر حملے کے خدشے کی صورت میں اپنایا جاتا ہے۔
اس دوران الجزیرہ کے نمائندے حسان مسعود نے بحیرہ روم میں موجود جہاز "شیرین" سے بتایا کہ انہوں نے ایک بڑا اسرائیلی جنگی جہاز اسطول کے قریب دیکھا ہے، جس کے بعد پورے قافلے نے ہائی الرٹ کی حالت اختیار کرلی ہے۔
مزاحمتی بیڑے نے اعلان کیا کہ نامعلوم اور بغیر روشنی کے کچھ جہازوں کے قریب آنے پر دوبارہ ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
قبل ازیں، جب یہ قافلہ غزہ کے ساحل سے تقریباً 120 سمندری میل کی دوری پر تھا، تو ہائی الرٹ کی سطح کچھ وقت کے لیے کم کر دی گئی تھی اور فوری اسرائیلی حملے کے امکان کو مسترد کر دیا گیا تھا۔









آپ کا تبصرہ