جمعرات 18 ستمبر 2025 - 04:00
غزہ مظالم اور قحطی میں صمود فلوٹیلا ظلم کے اندھیرے میں روشنی کی کرن ہے

حوزہ / علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: غزہ مظالم سے عیاں ہو چکا کہ اسرائیلی مظالم کا اصل مرتکب سامراج ہے۔ عرب اسلامک سربراہی کانفرنس اعلامیہ کی سیاہی خشک نہ ہوئی کہ ظالم و قابض صہیونی جنوبی ریاست نے غزہ پر قیامت ڈھادی۔

حوزه نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے عرب اسلامک سربراہی اجلاس کے بعد اسرائیلی قابض فوج کی غزہ سٹی میں حالیہ تباہی، فلسطینیو ں کی آبائی سرزمینوں سے جبری بے دخلی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا: اب سب کچھ عیاں ہوچکاہے کہ اسرائیل فقط آلہ کار، غز ہ میں نسل کشی، انسانیت سوز مظالم کا اصل مرتکب سامراج ہے، عرب اسلامک سربراہی کانفرنس اعلامیہ کی سیاہی خشک نہ ہوئی کہ ظالم و قابض صہیونی جنوبی ریاست نے غزہ پر قیامت ڈھا دی، افسوس انسانیت سسک رہی ہے، کوئی پرسان حال نہیں، صمود فلوٹیلا قیامت خیز اندھیرے میں روشنی کی کرن، ایسا دیا جو آج بھی درندگی کے ماحول میں انسانیت کیلئے ٹمٹما رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا: قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد توقع تھی کہ اسلامی سربراہی اجلاس میں ایسے غیر معمولی فیصلے کئے جائینگے جس سے نہ صرف فلسطینیوں پر جاری ظلم و ستم کا خاتمہ کسی حد تک ممکن ہو گا بلکہ شائد امت کی عظمت رفتہ بھی بحالی ہو لیکن لگتا ہے کہ ایسے کسی جرأت مندانہ اقدام میں ابھی دیر ہے، ایک بے ضرر اعلامیہ کہ جس کی سیاہی ابھی خشک بھی نہ ہوئی تھی کہ اسرائیل سے اس سامراج کی پشت پناہی سے جسے ''بھاری بھتوں'' کے ساتھ کچھ عرصہ قبل وداع کیا گیا تھا نے مظالم کی قیامت ڈھادی، نسل کشی کا سلسلہ جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا: اب سب کچھ عیاں ہو چکا۔ ہر چیز واضح ہوگئی کہ اسرائیل فقط آلہ کار غزہ سمیت انسانی نسل کشی، قحط، انسانیت سوز مظالم کا اصل مرتکب سامراج ہے جو ہزاروں انسانوں کے قتل کے باوجود دھمکی آمیز بیانات کے ذریعہ اپنے بغل بچے کو مزید شہ دے رہاہے۔

انہوں نے مزید کہا: 31 اگست اسپین سے 44 ممالک کے انسانی حقوق کے نمائندگان کے ساتھ 70 کے قریب امدادی بحری جہازوں و کشتیوں پر مشتمل صمود فلوٹیلا جو غزہ کے مظلوموں کیلئے رواں دواں ہے یہ قیامت خیز اندھیرے میں روشنی کی ایک کرن کے مترادف اورایسا دیا ہے جو آج بھی درندگی و وحشت ناک ماحول میں انسانیت کیلئے ٹمٹما رہاہے جس کی کامیابی کیلئے دعاگو ہیں۔

انہوں نے کہا: یہ امداد ان مظلوموں کیلئے کافی نہیں البتہ بارش کے پہلے قطرے کے طور پر مؤثر ضرور ہو سکتی ہے۔ کم از کم عالم انسانیت و اسلام کو اس امدادی قافلے کو منزل مقصود تک پہنچانے کیلئے ہر ممکن مدد، تعاون اور سیکورٹی مہیا کرنا لازم ہے کہ مظلوموں کی کچھ داد رسی ہو سکے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha