حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ وحید خراسانی نے اپنے ایک بیان میں موت کے لمحے اور اس کے حقیقی معنی پر گفتگو کرتے ہوئے فرمایا کہ انسان کو چاہیے اپنی زندگی کے دوران اُس وقت کے لیے تیار رہے جب اسے دنیا سے رخصت ہونا ہے۔
انہوں نے حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام کا قول نقل کیا: "اے جنادہ! آخرت کے سفر کے لیے تیار ہو جاؤ اور رختِ سفر اسی دنیا میں مہیا کر لو، اس سے پہلے کہ وقتِ اجل آپہنچے۔"
آیت اللہ وحید خراسانی نے فرمایا: "انسان دنیا کی طلب میں لگا رہتا ہے، جبکہ موت اُس کی تلاش میں رہتی ہے۔ ایک وقت ایسا آتا ہے جب ریسمانِ عمر ٹوٹ جاتی ہے اور ملک الموت آ جاتا ہے۔ اُس وقت بیوی، بچے، بہن بھائی اور دنیا کے تمام رشتے پیچھے رہ جاتے ہیں۔ انسان تنہا رہ جاتا ہے — صرف اپنے اعمال کے ساتھ۔"
انہوں نے تاکید کی کہ دنیا کی مصروفیات اور علائق انسان کو غافل نہ کر دیں، کیونکہ آخرکار سب ختم ہو جاتا ہے۔
"آج ہی سے اس دن کے لیے فکر کریں، جب کوئی سہارا نہیں ہوگا، سوائے اُن اعمال کے جو انسان اپنے ساتھ لے جائے گا۔"









آپ کا تبصرہ