حوزہ نیوز ایجنسی I رہائشی عمارتوں یا اپارٹمنٹس جیسے مشترکہ مقامات میں رہنے والے افراد اور انتظامیہ کے لیے ایک اہم سوال یہ ہوتا ہے کہ اگر کسی کا مال چوری ہو جائے تو کیا عمارت کا چوکیدار مالی طور پر ذمہ دار (ضامن) سمجھا جائے گا یا نہیں؟
یہ سوال ہمیشہ زیرِ بحث رہتا ہے کہ کیا صرف چوکیدار کی موجودگی اس بات کی دلیل ہے کہ وہ تمام اموال کا ضامن ہے؟
اس مسئلے کے بارے میں حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہای سے استفتاء کیا گیا ہے، جس کا جواب دلچسپی رکھنے والے قارئین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
سوال: کیا رہائشی عمارتوں یا اسی طرح کے مقامات میں، اگر عمارت کا کوئی سامان یا مال چوری ہو جائے تو اُس وقت موجود نگہبان اس کا ضامن ہوتا ہے؟
جواب: اگر نگہبان نے اپنی ذمہ داری میں کوئی کوتاہی یا غفلت نہیں کی ہو تو وہ ضامن نہیں ہے، البتہ اگر ملازمت کے معاہدے میں اس بارے میں کوئی خاص شرط رکھی گئی ہو، تو اُس شرط کے مطابق وہ ذمہ دار ہوگا۔









آپ کا تبصرہ