جمعہ 7 نومبر 2025 - 12:52
حضرت فاطمہؑ نے اپنے عمل سے ثابت کیا کہ منکرات پر خاموش رہنا جائز نہیں، حجت الاسلام والمسلمین مومنی

حوزہ/ حجت الاسلام والمسلمین سید حسین مومنی نے کہا کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنی زندگی سے یہ پیغام دیا کہ باطل کے مقابلے میں خاموشی اختیار کرنا گناہ ہے، اور یہی طرزِ عمل حقیقی منتظرانِ امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر صرف ایک شرعی فریضہ نہیں بلکہ فاطمی ذمہ داری ہے جسے بصیرت، حکمت اور عمل کے ساتھ انجام دینا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے معروف خطیب حجت الاسلام والمسلمین سید حسین مومنی نے قم میں ہیئت فاطمیون کی جانب سے ایام شہادت حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے منعقدہ مجلسِ عزا میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا نے اپنی عملی زندگی سے یہ درس دیا کہ برائیوں اور منکرات کے مقابلے میں خاموشی اختیار کرنا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام زمانہؑ کے حقیقی منتظر وہ ہیں جو فاطمی طرزِ عمل کے مطابق امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عقل انسان کو خدا، رسولؐ اور ائمہ معصومینؑ کی اطاعت کا حکم دیتی ہے، جیسا کہ قرآن کریم میں ارشاد ہے: "أَطِیعُوا اللَّهَ وَ أَطِیعُوا الرَّسُولَ وَ أُولِی الْأَمْرِ مِنْکُمْ"۔ مفسرین شیعہ و سنی کے مطابق “اولی الامر” سے مراد معصوم امام ہیں۔ اس طرح اطاعتِ الٰہی و نبوی و امامت، عقل و شریعت دونوں کی نظر میں واجب ہے۔

حجت الاسلام مومنی نے کہا کہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا کی دو بنیادی ذمہ داریاں تھیں: ایک امت کو فقدانِ رسولؐ کی عظمت سے آگاہ کرنا، اور دوسری امام علیؑ کی غربت و تنہائی کو نمایاں کرنا۔ انہوں نے بتایا کہ حضرتؑ نے اپنی شدید جسمانی تکالیف کے باوجود لوگوں کو امامت کی مظلومیت سے آگاہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں بھی امام زمانہ عجل اللہ فرجہ کی غربت واضح ہے، اور ان کے منتظرین کا فریضہ ہے کہ اس غربت کو دور کرنے کی کوشش کریں۔ یہ کوشش ان کے نام و یاد کو زندہ رکھنے، مجالسِ عزاداری برپا کرنے اور احکامِ الٰہی پر عمل کے ذریعے انجام پاتی ہے۔

استادِ حوزہ نے کہا کہ اطاعتِ خدا و رسولؐ اور اولی الامر اس وقت ممکن ہے جب انسان معرفت حاصل کرے، کیونکہ معرفت ہی محبت اور ولایت کو جنم دیتی ہے۔ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے بھی امام علیؑ کی ولایت اور ان کی مظلومیت کے دفاع میں اپنی جان قربان کر دی، جو حقیقی معرفت کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت زہراؑ نے خطبہ فدکیہ کے ذریعے امت کو واضح پیغام دیا کہ جب امامت و ولایت خطرے میں ہو تو خاموش رہنا گناہ ہے۔ انہوں نے تمام مسلمان خواتین کے لیے ایک باوقار اور بصیرت آمیز نمونہ پیش کیا۔

حجت الاسلام مومنی نے کہا کہ منتظرانِ امام زمانہؑ کا فریضہ ہے کہ برائیوں کے مقابلے میں بے حسی نہ دکھائیں۔ اگر معاشرے میں منکرات بڑھ رہے ہیں تو یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا ہمارے اندر اصلاحِ امت کا جذبہ موجود ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ فریضہ تب مؤثر ہوگا جب خود عمل صالح کے ساتھ اور حکمت و بصیرت کے ساتھ انجام دیا جائے۔

انہوں نے آخر میں کہا کہ انتظارِ امام زمانہؑ کا مطلب ہاتھ پر ہاتھ رکھنا نہیں بلکہ عمل، کوشش اور اصلاحِ معاشرہ کے لیے جدوجہد ہے۔ جیسے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا نے امامِ وقت کی غربت کے ازالے کے لیے جدوجہد کی، ہمیں بھی اسی راہ پر چلنا چاہیے تاکہ ہم امام عصرؑ کے حقیقی منتظر ثابت ہوں

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha