ہفتہ 13 دسمبر 2025 - 23:18
مقاماتِ مقدسہ کی زیارت کے بعد عملی تبدیلی ضروری ہے، ورنہ زیارت غیر مؤثر رہ جاتی ہے: شیخ علی نجفی

حوزہ/ مرجعِ تقلید آیت اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی کے فرزند اور مرکزی دفتر کے مدیر شیخ علی نجفی نے کہا ہے کہ مقاماتِ مقدسہ کی زیارت کے بعد انسان کے کردار اور عمل میں مثبت تبدیلی آنا لازمی ہے، جبکہ زیارت کے باوجود تبدیلی کا نہ آنا غیر معقول اور ناقابلِ قبول ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیخ علی نجفی نے نجف اشرف میں مرجعِ تقلید آیۃ اللہ العظمی شیخ بشیر حسین نجفی کے مرکزی دفتر میں پاکستان سے تشریف لائے زائرینِ کرام سے خطاب کرتے ہوئے ان کا پُرتپاک خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ زائرین کا اس متواضع دفتر میں بحیثیت زائرِ امام حسین علیہ السلام آنا ان کے لیے باعثِ افتخار ہے۔

اپنے خطاب میں حجۃ الاسلام و المسلمین شیخ علی نجفی نے نماز اور زیارت کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عبادات کا اجر مقام کے لحاظ سے بڑھتا جاتا ہے۔ جماعت کے ساتھ ادا کی جانے والی نماز، فرادیٰ نماز سے افضل ہے، مسجد میں ادا کی جانے والی نماز کا ثواب اس سے بڑھ کر ہے، جبکہ مسجد نبوی اور مسجد کوفہ میں نماز کا اجر اور زیادہ ہے۔ تاہم روایات کے مطابق سب سے زیادہ اجر اس نماز کا ہے جو حضرت امیر المؤمنین علی بن ابی طالب علیہ السلام کے جوار میں ادا کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ امیر المؤمنین علیہ السلام کے حرم میں قیام اور حتیٰ کہ وہاں سونا بھی عبادت کے زمرے میں آتا ہے، جیسا کہ امام زین العابدین علیہ السلام کے عمل سے واضح ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دیگر ائمہ علیہم السلام کی زیارت میں ہر قدم پر ثواب ملتا ہے، لیکن امیرالمؤمنین علیہ السلام کی زیارت کی ایک امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ زائر کو واپسی پر بھی ہر قدم کے بدلے دو حج اور دو عمرے کا ثواب عطا ہوتا ہے۔

شیخ علی نجفی نے زیارت کے اثرات پر زور دیتے ہوئے مثال دی کہ جیسے عطر دکان سے نکلنے والا شخص بغیر خوشبو لگائے بھی مہک لے کر نکلتا ہے، اسی طرح مقاماتِ مقدسہ کی زیارت کے بعد انسان کے اندر روحانی خوشبو اور عملی تبدیلی ظاہر ہونی چاہیے۔ انہوں نے خاص طور پر زیارتِ امام حسین علیہ السلام کے آداب بیان کرتے ہوئے کہا کہ زائرین کی توجہ سونے، چاندی اور جواہرات کے بجائے مظلومِ کربلا اور ان کی قربانیوں پر مرکوز ہونی چاہیے، دل سے گریہ کریں، توبہ کریں اور امام حسین علیہ السلام کو گواہ بنا کر اللہ تعالیٰ سے مغفرت طلب کریں، کیونکہ خدا امام حسین علیہ السلام کے وسیلے سے توبہ قبول فرماتا ہے۔

آخر میں شیخ علی نجفی نے زائرین کی زیارت کی بارگاہِ الٰہی میں قبولیت کے لیے دعا فرمائی، جبکہ زائرین نے حسنِ استقبال اور قیمتی وقت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha