حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مدرسۂ علمیہ ثقلین قم کے طلاب کی جانب سے امام محمد باقرؑ کی ولادتِ باسعادت اور ماہِ رجب المرجب کی پُر برکت آمد کی مناسبت سے ایک پُروقار جشن منعقد کیا گیا؛ جس میں طلباء اور اساتذہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

جشن کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کے بعد منقبت خواں حضرات نے بارگاہِ باقر العلوم علیہ السلام میں گلہائے عقیدت پیش کیے۔
اس عظیم الشان جشنِ میلاد سے خطاب میں مولانا سید سلمان رضا نقوی نے ماہِ رجب المرجب کی عظمت و فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رجب ایک نہایت بابرکت مہینہ ہے جو بندے کو اپنے پروردگار کے مزید قریب ہونے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ مہینہ عبادت، استغفار اور روزہ کے ذریعے روحانی تربیت اور تزکیۂ نفس کا بہترین ذریعہ ہے۔

انہوں نے حدیثِ نبویؐ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رسولِ اکرمؐ نے ارشاد فرمایا: رجب ایک عظیم مہینہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ بندوں کے گناہوں کو معاف فرماتا اور ان کی نیکیوں میں اضافہ فرماتا ہے۔
انہوں نے حدیثِ قدسی کا حوالہ دیتے ہوئے بیان کیا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:“رجب میرا مہینہ ہے، اس میں رحمت میری رحمت ہے، اور جو بندہ اس مہینے میں مجھ سے دعا مانگے گا میں اس کی دعا قبول کروں گا۔”

مولانا سلمان رضا نقوی نے امام محمد باقر علیہ السّلام کی حیاتِ طیبہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امامؑ کی زندگی کا ہر لمحہ امتِ مسلمہ کے لیے ایک کامل نمونۂ عمل ہے۔ آپؑ کی سیرت علم، بصیرت اور معرفتِ الٰہی سے لبریز ہے۔ امامؑ نے اپنی جوانی میں بھی کسبِ حلال کے لیے محنت فرمائی اور حلال روزی کو اطاعتِ خداوندِ متعال قرار دیا۔

انہوں نے امام محمد باقرؑ کے ایک فرمان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر انسان مشرق سے مغرب تک بھی سفر کر لے تو حقیقی علم کہیں نہیں مل سکتا، سوائے اس علم کے جو اہلِ بیتِ اطہار علیہم السّلام کے ذریعے دنیا تک پہنچا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محض معلومات کا حصول علم نہیں کہلاتا، بلکہ حقیقی علم وہ ہے جو انسان کو اللہ تعالیٰ کے قریب کرے، اسے گمراہی سے نکال کر نور اور ہدایت کی راہ پر گامزن کرے۔ ایسا علم صرف اہلِ بیت علیہم السّلام کے پاس ہے، لہٰذا ہم سب پر لازم ہے کہ اہلِ بیتؑ کے حقیقی علم سے وابستہ رہیں، کیونکہ یہی علم انسان کو حقیقی معنوں میں انسان بناتا ہے۔
آخر میں مولانا سید سلمان رضا نقوی نے دعائیہ کلمات کے ساتھ جشن کا اختتام کیا۔









آپ کا تبصرہ