حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کا اعلیٰ سطحی اجلاس، تنظیم کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی سربراہی میں اسلام آباد میں منعقد ہوا؛ جس میں ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے سیکرٹری سیاسیات سید اسد عباس نقوی، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ احمد اقبال رضوی، ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے چیف آرگنائزر سید ناصر عباس شیرازی، ایم ڈبلیو ایم جی بی کے سیکرٹری سیاسیات و سابق اپوزیشن لیڈر کاظم میثم، رکن جی بی کونسل شیخ احمد علی نوری اور مرکزی پولیٹیکل کونسل کے ممبر ظہیر حسین نے شرکت کی، جبکہ ایم ڈبلیو ایم جی بی کے ترجمان الیاس صدیقی کو آن لائن اجلاس کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا۔
اجلاس میں گلگت بلتستان کی سیاسی صورتحال اور آئندہ انتخابات کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گلگت بلتستان کے آئندہ انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین بھرپور کردار ادا کرے گی اور چوبیس حلقوں میں بہترین نمائندوں کو اسمبلی تک پہنچانے میں بھرپور کردار ادا کرے گی۔
اجلاس میں آئندہ انتخابات کے حوالے سے اتحادی معاملات، سیاسی حکمت عملی اور سیاسی جدوجہد میں بنیادی اصولوں اور اعلیٰ اخلاقی قدروں کا پاس ہر صورت میں رکھنے پر زور دیا گیا۔
اجلاس میں طے کیا گیا کہ نمائندوں کے انتخاب میں اقتدار کے حصول کو مطمع نظر رکھنے کے بجائے بنیادی معیارات اور اصولوں پر مبنی فیصلہ کیا جائے گا۔
اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ تمام حلقوں میں ایسے نظریاتی، باکردار، دیانتدار، باصلاحیت، نڈر، باضمیر اور عوامی درد رکھنے والے اعلیٰ تعلیم یافتہ جوانوں کو میدان میں اتارا جائے گا جو عوامی امنگوں کے مطابق خطے کے حقوق کے لیے جدوجہد کر سکیں۔
اجلاس میں صوبائی سیاسی کونسل اور صوبائی قیادت سے مشاورت کے بعد حلقوں کی مجموعی صورتحال، متوقع نمائندوں کی تفصیلات، اتحاد کی صورتیں اور دیگر کلیات پر مبنی سفارشات مرتب کر کے مرکزی کونسل کو پیش کرنے پر زور دیا گیا۔
اس موقع پر چیئرمین ایم ڈبلیو ایم پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے حقوق سے محروم عوام کے حقوق کی بازیابی، وسائل کے تحفظ، ترقی و پیشرفت اور عدل و انصاف پر مبنی معاشرے کا قیام اس امر میں مضمر ہے کہ لسانی، علاقائی، برادری اور مسلکی وابستگیوں کو چھوڑ کر سیاسی کردار ادا کرتے اہل اور متدین افراد کے ہاتھوں زمام اقتدار دے۔ روایتی سیاسی مشق دہرانا علاقے کے لیے کبھی نیک شگون نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے سابق اپوزیشن لیڈر کاظم میثم، رکن اسمبلی شیخ اکبر علی رجائی اور رکن اسمبلی کنیز فاطمہ کو بہترین انداز میں آئینی مدت پوری کرنے اور عوام کی بہترین ترجمانی پر خراجِ تحسین پیش کیا اور مشکل ترین حالات میں نظریے پر قائم رہ کر جوانوں اور عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد کو دیگر جوانوں کے لیے مثالی قرار دیا گیا۔
اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی کی مزاحمتی سیاست اور عوامی امنگوں کے عین مطابق جدوجہد کو شاندار الفاظ میں سراہا گیا اور ان کی روش کو دیگر تمام صوبوں کے لیے نمونۂ عمل قرار دیتے ہوئے اسے حقوق سے محروم گلگت بلتستان کی توانا آواز قرار دیا گیا۔
اجلاس کے آخر میں آغا علی رضوی کی جلد اور مکمل صحتیابی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔









آپ کا تبصرہ