جمعرات 25 دسمبر 2025 - 15:21
ابراہیمی معاہدہ دراصل مسئلہ فلسطین کے خلاف ایک خطرناک سازش: علامہ حیات عباس نجفی

حوزہ/ایم ڈبلیو ایم پاکستان صوبۂ سندھ کے رہنما علامہ حیات عباس نجفی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں جاری غاصب صیہونی جارحیت دراصل امریکہ کی سرپرستی میں فلسطینی مزاحمت بالخصوص حماس سمیت تمام مزاحمتی تنظیموں کو ختم کرنے کی منظم سازش ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیو ایم پاکستان صوبۂ سندھ کے رہنما علامہ حیات عباس نجفی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں جاری غاصب صیہونی جارحیت دراصل امریکہ کی سرپرستی میں فلسطینی مزاحمت بالخصوص حماس سمیت تمام مزاحمتی تنظیموں کو ختم کرنے کی منظم سازش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی غاصب صیہونی ریاست کے ذریعے نہ صرف فلسطینی عوام کی نسل کشی کر رہے ہیں، بلکہ خطے میں مزاحمت کی ہر آواز کو دبانا چاہتے ہیں، ابراہیمی معاہدہ دراصل اسرائیل کو تسلیم کروانے اور فلسطینی کاز کو ختم کرنے کی ایک خطرناک سازش ہے۔

انہوں نے کہا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ اطلاعات کے مطابق، پاکستان کو بھی اس معاہدے میں شامل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا ہے جو کہ پاکستان کے تاریخی، نظریاتی اور عوامی جذبات کے سراسر منافی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے جس کی بنیاد ہی کلمہ طیبہ اور مظلوم اقوام کی حمایت پر رکھی گئی ہے، فلسطین کے معاملے پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہ صرف شہدائے فلسطین کی قربانیوں سے غداری ہوگا، بلکہ بانی پاکستان کے اصولی مؤقف سے بھی انحراف کے مترادف ہے۔

علامہ حیات عباس نجفی نے کہا کہ ہم واضح الفاظ میں اعلان کرتے ہیں کہ پاکستان کے عوام کبھی بھی امریکہ یا اسرائیل کے دباؤ میں آکر ابراہیمی معاہدے جیسے سامراجی منصوبے کا حصہ بننا قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومتِ پاکستان پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ امریکہ کی غلامانہ پالیسیوں کو ترک کرتے ہوئے فلسطینی عوام اور ان کی جائز مزاحمت کی کھل کر حمایت کرے، امریکہ کا اصل مقصد حماس سمیت تمام مقاومتی تنظیموں کو غیر مسلح کرنا ہے اور اس ایجنڈے کا حصہ بننا پاکستانی عوام کو کسی صورت قبول نہیں، عوام ایسے اقدامات کے خلاف کھڑے ہوں گے اور اقتدار کو چند ہاتھوں میں قید رکھنے کی ہر کوشش کو ناکام بنائیں گے، غزہ کے حوالے سے موجودہ اقدامات پاکستان، اس کے عوام اور امتِ مسلمہ پر ظلم ہیں اور عوام اس بادشاہت نما طرزِ حکمرانی کو مسترد کرتے ہیں، انشاءالله عوامی قوت کے سامنے ایسے حکمرانوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha