بدھ 31 دسمبر 2025 - 05:00
کیا خدا کو ہماری نماز کی ضرورت ہے؟

حوزہ/ نماز پڑھنا خدا کی کوئی ضرورت نہیں، بلکہ ہمارے لیے ایک موقع ہے کہ ہم اپنے دل اور روح کو پاک کریں اور زندگی کے صحیح راستے کی طرف گامزن ہوں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بچوں کے خدا سے متعلق سوالات کا جواب دینے سے پہلے سب سے اہم بات یہ ہے کہ سمجھنے اور بات چیت کا مناسب ماحول بنایا جائے۔ یہ سوالات حجت الاسلام غلامرضا حیدری ابهری کی کتاب «خدا شناسیِ قرآنی بچوں کے لیے» سے لیے گئے ہیں، جو سادہ مگر گہرے سوالات کے ذریعے بچوں کے دل و دماغ میں خدا کے بارے میں سوچنے کا راستہ ہموار کرتی ہے۔

ہم نماز کیوں پڑھتے ہیں؟

کیا کبھی ایسا ہوا ہے کہ تمہارے استاد نے تم سے کہا ہو کہ دل لگا کر پڑھو؟ کیوں کہتے ہیں؟

یقیناً تم کہو گے: تاکہ میں سمجھ دار اور کامیاب بن سکوں، اور میری زندگی اچھی ہو۔ یا جب امی ابو کہتے ہیں کہ مزے دار چیزوں کے ساتھ دودھ، سبزیاں اور کھجور بھی کھاؤ، تو کیوں کہتے ہیں؟

تم فوراً جواب دو گے: تاکہ میں مضبوط اور صحت مند رہوں۔ یا پارک کے خوبصورت پھول روز پانی پیتے ہیں اور دھوپ لیتے ہیں، کیوں؟

تم کہو گے: تاکہ وہ بڑھیں اور مرجھائیں نہیں۔

نماز بھی بالکل ایسی ہی ہے! خدا ہم سے نماز اس لیے نہیں پڑھواتا کہ اُسے ہماری نماز کی ضرورت ہے، بلکہ اس لیے کہ نماز ہمارے اپنے فائدے کے لیے ہے۔

نماز ہمارے دل کو روشن اور ہماری روح کو پاک رکھتی ہے۔ نماز ہمیں اچھا، مہربان، خوش اخلاق اور پُرامید انسان بناتی ہے۔

حضرت محمد (ص) نے نماز کو ایک صاف اور شفاف دریا سے تشبیہ دی ہے، جس میں ہم دن میں پانچ مرتبہ خود کو دھوتے ہیں اور گندگی سے پاک ہو جاتے ہیں۔

جو انسان نماز پڑھتا ہے اور روزانہ کئی بار خدا سے بات کرتا ہے:

وہ کم جھوٹ بولتا ہے

کم دوسروں کو تکلیف دیتا ہے

اور کم بری باتیں کرتا ہے

نماز ہمیں برے کاموں سے روکتی ہے!

قرآنِ کریم میں (سورۂ عنکبوت، آیت 45) میں فرمایا گیا ہے: “بے شک نماز انسان کو بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔”

اگر کوئی نماز پڑھنے والا کبھی غلطی کر بھی لے، تو آہستہ آہستہ نماز اسے سیدھے راستے پر لے آتی ہے۔

جیسے ایک نوجوان کا واقعہ ہے جو رسولِ خدا (ص) کے ساتھ نماز پڑھتا تھا، مگر کبھی کبھار غلط کام بھی کر لیتا تھا۔

لوگوں نے شکایت کی تو نبی (ص) نے فرمایا: “اس کی نماز اسے درست کر دے گی۔”

اور واقعی کچھ عرصے بعد اس نے توبہ کر لی اور برے کام چھوڑ دیے۔

نماز، خدا سے بات کرنے کا نام ہے! خدا کو ہماری نمازوں کی کوئی ضرورت نہیں۔ ہمیں خدا کی ضرورت ہے۔

اگر دنیا کے سارے لوگ نماز نہ پڑھیں یا کافر ہو جائیں، تب بھی خدا کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔

قرآنِ کریم میں (سورۂ ابراہیم، آیت 8) میں ارشاد ہے: “اگر تم اور زمین کے سب لوگ کافر ہو جاؤ تو بھی اللہ بے نیاز اور تعریف کے لائق ہے۔”

ہماری روح ایک پھول کی طرح ہے! جیسے اگر پھول کو پانی اور دھوپ نہ ملے تو وہ مرجھا جاتا ہے، اسی طرح اگر روح کو نماز نہ ملے تو وہ بھی کمزور اور تاریک ہو جاتی ہے۔

نماز ہماری روح کو زندہ رکھتی ہے اور ہمیں خدا کی دوستی کا مزہ چکھاتی ہے۔

اس لیے نماز اپنے لیے پڑھو، تاکہ تمہارا دل اور روح ہمیشہ تازہ، روشن اور خوش رہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha