۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
ایم ڈبلیوایم کا حکومت سے عزاداری کیلئے فول پروف سکیورٹی اور بہترین انتظامات کا مطالبہ

حوزہ/مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ محرم الحرام کے دوران عزاداری اور عزاداروں کو مکمل سیکورٹی کی فراہمی کے لئے تمام تر انتظامات جلد از جلد مکمل کئے جائیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے کہا ہے کہ عزاداری کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔انہوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ محرم الحرام کے دوران عزاداری اور عزاداروں کو مکمل سیکورٹی کی فراہمی کے لئے تمام تر انتظامات جلد از جلد مکمل کئے جائیں۔ شہر کہ مختلف علاقوں میں مساجدوامام بارگاہوں اور جلوس ہائے عزاکے روٹس پر موجود گندگی کے ڈھیراور سیوریج کے پانی کی صفائی کو فوری یقینی بنایاجائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی سیکریٹریٹ وحدت ہاوس کراچی میںپریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

علامہ احمد اقبال رضوی نے کہاکہ عزاداری سید الشہداءؑپاکستان کے تمام شیعہ سنی مل کر منعقد کریں گے،تمام مکاتب فکر کے افراد عزاداری کے اجتماعات میں بھرپور شریک ہوں۔کربلا کے پیاسوں کی یاد میں جگہ جگہ سبیلیں لگائی جائیں گی۔ عزاداری کے خلاف کسی بھی سازش کو اب اس شہرقائد کے شیعہ اور سنی بھائی مل کر ناکام بنائیں گے اور 1400 سال سے جاری عزاداری کو تاقیامت کسی کو روکنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔محرم الحرام کے دوران کراچی میں منعقد ہونے والے عزاداری، مجالس اور جلوسوں کے پروگرامزکو منظم کرنے کیلئےایک عزاداری سیل بھی قائم کردیا گیا ہے، جس کے انچارج علی حسین نقوی، چوہدری اظہرحسن کو نامزد کیا گیا ہے۔عزاداری سیل کے دیگر ممبران میںعلامہ صادق جعفری، علامہ علی انورجعفری، میر تقی ظفر ،علامہ مبشر حسن ،سبط اصغر ،عارف رضا،حسن رضا،زین رضااور سجاد ثمائری کو بحیثیت ارکان شامل کیا گیا ہے۔

 انہوں نے کہاکہ پاکستان کو فقط اندرونی ہی نہیں بلکہ بیرونی سازشوں کا بھی سامنا ہے۔ شورش ذدہ علاقے افغانستان میں شام اور عراق کی شکست خوردہ عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کو ا?باد کیا گیاہے۔ جنہوں نے حالیہ دنوں میں پہ درپہ شیعہ ہزارہ افغانیوں پر حملے کیئے اور اب محرم الحرام میں پاکستان کے بارڈر سے ملحقہ پاراچنار اور دیگر علاقوں میں دہشت گردی کے خدشات موجودہیں ۔

ان کاکہناتھاکہ مظلوم کشمیریوں کی حمایت نماز کی طرح واجب عمل ہے۔فاشسٹ مودی نے مقبوضہ وادی کو غزہ بنادیاہے۔ کرفیو کے باعث شدید انسانی بحران جنم لے رہاہے۔ کھانے پینے کی اشیاء اور بنیادی ضروریات کی فراہمی ناممکن ہوچکی ہے۔ کشمیری عوام کی جانوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں ۔کشمیر میں بھارت کی جارحانہ پالیسیوں پر پاکستانی سیاسی قیادتوں کا رویہ افسوسناک ہے۔ عالمی برادری کے نقشے قدم پر ہماری سیاسی قیادت کشمیریوں کے ساتھ ظلم کررہی ہے۔کشمیر پر مضبوط سفارتی کاری اور خارجہ پالیسی اپنانا ہوگی۔کشمیر کے مسئلہ پر عربوں نے پیٹھ دکھائی۔عربوں نے قصاب مودی کو ایوارڈ دیا،ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کو عربوں کے تسلط سے آزاد کرنا ہوگا ۔مسئلہ کشمیرپرایران کے اچھے کردار پر حکومت نے مثبت ردعمل نہیں دکھایا۔مظلومین کشمیری خود کو تنہا نا سمجھیں پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

ان کاکہنا تھاکہ ڈاکٹر حیدر عسکری کا قتل قومی نقصان ہے، اس قبل بھی ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں محب وطن انسان دوست قابل ڈاکٹر و سرجن،انجینئر ،ماہر ین تعلیم ،علماء و اکابرین کو دہشتگردی اور ٹارگٹ کلنگ کی بھیٹ چڑھایا گیا جو اس ملک و قوم کا سرمایہ تھے لیکن بد قسمتی سے آج تک ان کے پیارے انصاف کے متلاشی ہیں اور قاتل ا?زاد گھوم رہے ہیں۔ محرم الحرام سے قبل ڈاکٹر حیدرعسکری کی ٹارگٹ کلنگ یہ ثابت کرتی ہے کہ شہر میں اب بھی کالعدم دہشتگرد جماعتوں کا مضبوط نیٹورک موجودہے۔سندھ حکومت محرم الحرام میں کسی بڑے سانحے سے بچنے کیلئے فوری طور پر ڈاکٹر حیدرعسکری کے قاتلوں کا سراغ لگائے اور سازش کا پردہ فاش کرے۔ پٹیل اسپتال کی انتظامیہ کی جانب سے ڈاکٹر حیدرعسکری کو فوری ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے انکار کرنا بدترین غفلت اور نااہلی ہے۔ شہید ڈاکٹر حیدر عسکری کو جس وقت پٹیل اسپتال منتقل کیا گیا وہ حیات تھے اگر اسپتال انتظامیہ انہیں بروقت طبی امداد فراہم کرتی تو ان کی جان بچ سکتی تھی لیکن دوسرے اسپتال منتقل کرنے کے دوران خون زیادہ بہہ جانے کے باعث ان کی شہادت واقعے ہوئی۔سندھ حکومت پٹیل اسپتال کی اس غفلت کا فوری نوٹس لے اور ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔

انہوں نے کہاکہ مسنگ پرسنز تاحال لاپتہ ہیں، شیعہ نوجوانوں کو لاپتہ کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔یافث نوید ہاشمی اورانجینئر ممتازرضوی جیسے قابل افراد تاحال مسنگ ہیں ۔ تمام شیعہ مسنگ پرسنز کو فوری بازیاب کروایا جائے۔اس پریس کانفرنس میںمجلس ذاکرین امامیہ کے سربراہ علامہ نثاراحمد قلندری، ایم ڈبلیوایم کے رہنما علامہ صادق جعفری، علامہ علی انورجعفری، میر تقی ظفر ،علامہ مبشر حسن ،علامہ ملک غلام عباس ، علامہ بشیر انصاری، سبط اصغر،ناصرحسینی ،عارف رضا،حسن رضا،زین رضااور سجاد ثمائری اور دیگربھی شریک تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .