۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
علامہ امین شہیدی

حوزہ/علامہ امین شہیدی نے کہا کہ شیعہ سنی فرقوں کے عقائد میں 70فیصد سے بھی زیادہ مماثلت پائی جاتی ہے تاہم ہمیں آج شیعہ سنی کے درمیان مشترکات کم دیکھائی دیتے ہے تو اس وجہ اسلام کا ایسے ہاتھوں میں چلا جانا تھا جنہیں اسلام سے کم اوراپنی ذات کی زیادہ فکر یا اپنی ذات سے زیادہ محبت  تھی چاہیے.

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی اسلامیہ یونیورسٹی شعبہ قرآن فیکلٹی کے اساتذہ کی حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ محمد امین شہیدی سے امتِ واحدہ  پاکستان کے دفتر میں ملاقات۔

حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ محمد امین شہیدی  نے  بین الاقوامی اسلامیہ یونیورسٹی کے اساتذہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی مشترکات اور علمی مشترکہ متون کے سرمائے کو مختلف فرقوں کے طلبا کے درمیان متعارف کروانے اور شیعہ سنی تفاسیر و احادیث اور دیگر دعوتی و نظریاتی کتب سے محقق طلبا کو آشنا کرنے اور ان کے تھیسز کی تیاری میں اسکالرز کی رہنمائی درکار ہے تاکہ مسلم معاشروں میں سے فرقہ پرستی،انتہا پسندی اور شیعہ سنی کے درمیان موجود فاصلوں میں کمی آسکے۔

انہوں نے کہا کہ شعیہ سنی فرقوں کے عقائد میں 70فیصد سے بھی زیادہ مماثلت پائی جاتی ہے تاہم ہمیں آج شیعہ سنی کے درمیان مشترکات کم دیکھائی دیتے ہے تو اس وجہ اسلام کا ایسے ہاتھوں میں چلا جانا تھا جنہیں اسلام سے کم اوراپنی ذات کی زیادہ فکر یا اپنی ذات سے زیادہ محبت  تھی چاہیے وہ جس فرقے سے بھی تعلق رکھتے ہو اور یوں ان شخصیات نے اپنے نام کو  دنیا میں دوام بخشنے کے لیے عقائد کے نام پر دین اسلام سے ایسے نام نہاد عقائد جوڑ دیئے جن کی وجہ سے پہلے سے ہی  فرقوں پر مشتمل اسلام مزید مشکلات کا شکار ہو گیا۔

اسلامیہ یونیورسٹی کے اساتذہ نے دوران گفتگو علامہ امین شہیدی سے مکتبِ تشیع سے متعلق کئی سولات کیے۔ علامہ صاحب سے پوچھا گیا کیا مکتب تشیع میں کوئی دعوتی جماعت ہے؟ جس کے جواب میں علامہ صاحب نے فرمایا مکتب تشیع میں اہل سنت کی طرح کوئی تبلغی یا دعوتی جماعت باقاعدہ طور پر موجود نہیں ہے ہمارے مکتب میں تبلغ اور دعوت تقوی کے لیے نماز جمعہ کے اجتماعات، رمضان میں درسیہ پروگرامز، محرم و صفر کے مہینے میں عزاداری و دوسری دینی سرگرمیاں  اور ربیع اول کے  مہینے میں ہم اہل ایمان کو تقوی کی دعوت دیتے ہیں اور مختلف دینی امور سے متعلق ان کی رہنمائی کرتے ہیں علاوہ ازیں جامعہ مسجدوں میں نماز کے بعد مختصراً دینی احکام سے متعلق بھی درس دیا جاتا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .