۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مقاومت

حوزہ/شہدائے مقاومت شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کے نقوش راہ کی عظمت اور انکی شہادت کی یاد میں طلاب ہندوستان کی جانب سے قم المقدسہ میں کانفرنس کا انعقاد ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہدائے مقاومت سردار رشید اسلام شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس اور ان کے جانثار ساتھیوں کی عظیم شہادت پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے طلاب ہندوستان مقیم قم کی جانب سے اس کانفرس کا انعقاد ہوا۔

اس کانفرنس کا آغاز مدرسہ امام خمینیؒ میں بروز جمعرات بعد نماز مغربین پرشکوه انداز میں ہوا، جس میں قم المقدسہ کے علماء و فضلاء نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نجیب الحسن نے کہا کہ جس راہ پر شہدائے مقاومت نے اپنی جان کی بازی لگائی اب فرض بنتا ہے کہ ہم اس راہ کو آگے بڑھائیں اور شہداء کے ذریعہ کھینچی گئی سرخ لکیر کو حق و باطل کے درمیان خط امتیاز سمجھیں۔

شہید سلیمانی کے ہم رزم سہنگ حافظی نے شہید کی ذاتی اور شخصی صفات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید بہت ہی سادہ زیست تھے اور سادگی کو پسند کرتے تھے۔

انھوں نے کہا کے ہم نے کبھی بھی نہیں دیکھا کہ شہید دسترخوان پر بیٹھے ہوں اور شکم سیر ہوکر اٹھے ہوں، ہمیشہ چھوٹا نوالہ اٹھاتے تھے جیسے کوئی بچہ کھاتا ہو۔

انھوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور یورپ کے پاس جو دولت ہے وہ در اصل ہماری ہی دولت ہے جو انھوں نے ہم سے غصب کرلیا ہے اور چاہتے ہیں کہ مزید اسمیں اضافہ کرتے رہیں اسی لیے وہ دوسرے ممالک پر حملہ کرتے رہتے ہیں جسکا جواب ہمیں دینا چاہیئے لیکن افسوس کہ کوئی ایسا نہیں جو انکا گریبان پکڑسکے اور انکا مواخذہ کرسکے اس میدان میں فقط ایران تنہا کھڑا ہے جس نے ظالم کی آنکھ میں آنکھ ڈال کے بات کرنے کی جرأت دکھائی اور اسکا گریبان پکڑ کر زوردار تھپڑ لگاتے ہوئے منہ توڑ جواب دیا۔

کانفرنس کے اختتام پر انڈٰین اسلامک اسٹوڈنٹ کے صدر مولانا حیدر عباس زیدی نے شرکاء جلسہ کا شکریہ ادا کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .