۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
مولانا سید وزیر حسن رضوی

حوزہ/احتجاجی جلسہ و کانفرنس، امسن فیض آباد میں شھید جنرل قاسم سلیمانی اور شھید ابو مھدی مھندس اور دیگر شہداء کے لئے امسن کلاں فیض آباد کے '' نیا امام باڑہ'' میں ایک عظیم الشان احتجاجی جلسہ و کانفرنس کا انعقاد کیا گیا.

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق احتجاجی جلسہ و کانفرنس، امسن فیض آباد میں شھید جنرل قاسم سلیمانی اور شھید ابو مھدی مھندس اور دیگر شہداء کے لئے امسن کلاں فیض آباد کے '' نیا امام باڑہ'' میں ایک عظیم الشان احتجاجی جلسہ و کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔جس میں مقامی اور اطراف و نواح کے مومنین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اس پروگرام میں جہاں مومنین کی کثرت دیکھی گئی وہیں علماء کرام بھی کثیر تعداد میں شریک ہوئے اور تقریباً تمام علماء نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ خصوصی تقریر مولانا وصی حسن خان نے کی۔
خبر کے مطابق اس پروگرام میں شریک علماء میں مولانا محمد علی گوہر، محمد عباس، محمد عامر، سید وزیر حسن، ظفر مہدی اور وصی حسن خان صاحب سر فہرست ہیں.
اس کانفرنس میں امریکہ کی ایران سے دشمنی اور ایران پہ ظلم کو بیان کیا گیا۔ اور امریکہ کے ذریعہ ایران کے بے باک سپاہی اور جنرل قاسم سلیمانی کو دھوکے سے قتل کرنے کی پُر زور الفاظ میں مذمت کی گئی۔
اطلاع کے مطابق مولانا وزیر حسن نے قاسم سلیمانی کی بے باک خدمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قاسم سلیمانی کے القدس فورس کی کمان سنبھالتے ہوئے داعش سے مقابلہ کرتے رہے اور کربلا و سوریہ میں مزاراتِ مقدسہ کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جان گنوا دی۔ یہ بھی بتایا کہ قاسم سلیمانی کو جوانی سے ہی شہادت کی بہت تمنا تھی جو انہیں نصیب ہوئی۔
وہیں پر مولانا وصی حسن خان نے کہا کہ حالات چاہے جیسے ہوں ہمیں ظلم کے خلاف ہمیشہ اپنی آواز بلند کرنی چاہئے اور حق کے راستہ سے ایک لمحہ بھی پیچھے نہیں ہٹنا چاہئے.
اور یہ آتنک واد آج نئی چیز نہیں ہے بلکہ یہ چودہ سو سال سے ہے جو طرح طرح سے اہلبیت پر ظلم و ستم کرتے رہے. سب سے پہلا آتنک وادی حملہ رسول اللہ کی بیٹی پر کیا گیا۔ اگر مسلمان اسی وقت ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوتے تو آج نوبت یہاں تک نہ پہونچتی۔
یہ پروگرام مومنین امسن کلاں کی طرف سے منعقد کیا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .