حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مظفرپور شیعہ جامع مسجد کے مولانا سید محمد کاظم شبیب نے گذشتہ کئی روز سے بہار کے مظفرپور ضلع میں سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف غیر معینہ مدت مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ بے روزگاری، مہنگائی، معیشت اور کالا دھن جیسے اصلی امور سے ملک کے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے CAA NRC NPR جیسا کالا قانون لایا گیا ہے، تاکہ لوگ موجودہ جمل باز حکومت کی غلط پالیسیوں کی مخالفت کو بھول کر نوٹ بندی کی طرح لائن میں کھڑے ہو جائیں۔ ہم سے وہ لوگ ملک کے شہری ہونے کا ثبوت مانگ رہے ہیں، جنھوں نے آج تک اپنی تعلیم سے متعلق اصلی ڈگری نہیں دکھائی ہو، وہ ہمیں ملک سے محبت کا طریقہ کیا سکھائیں گے جنہوں نے ملک کی آزادی کے دوران اپنی پیٹھ دکھائی ہو۔ ہم لوگ ہر دن پانچ وقت کی نماز ادا کرتے ہیں تو، وطن کی پاک مٹی کی خاک پر سجدہ کرتے ہیں۔
مولانا نے مزید کہا کہ ملک کے غریب کسان مزدوروں کو غدار ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرنے والے۔ اصلی غدار تو وہ ہیں جنہوں نے ملک کا پیسہ کالے دھن کی صورت میں سوئس بینک میں جمع کر رکھا ہے۔ این آر سی کو نافذ کرنا ہےتو ان لوگوں پر کرو جنہوں نے ملک کے غریب عوام کے ٹیکس کی رقم غیر ملکی بینکوں میں جمع کر رکھا ہے۔
مولانا نے ساتھ ہی اس طرف بھی اشارہ کیا کہ اب باہمی اتحاد کا ہونا بہت ضروری ہے ، ہم لوگوں کو توڑنے کے لئے بہت کوش کی جاےگی لیکن ہمیں ثابت ثابت قدم رہنا ہوگا جس طرح مہاتما گاندھی جی نے ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد کا آغاز حضرت امام حسین (ع) کے نام سے کیا تھا اور فتح بھی حاصل کی۔ یقین رکھیے ہم بھی اگر حضرت امام حسین (ع) کے نام کے لے کر کھڑے ہوئے تو ان ظالموں کی ہار ہوگی اور ہماری و آپکی کی جیت ہو گی، اگر ہم نے آج قربانی نہیں دیا تو آنے والی نسلیں بھی ہم پر لعنت بھیجیں گی اور اس سے بڑی قربانیاں دیں گی اور اگر آج ہم نے قربانی دے دی تو آنے والی نسلیں سر اٹھا کر چلتے ہوئے ہمارا فاتحہ بھی پڑھیں گی۔