۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
علمای یمن

حوزہ/ یمن کے علماء نے علمائے فلسطین،شام،لبنان اور عراق کی موجودگی میں ایک بڑی کانفرنس بعنوان (ڈیل آف سینچری اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی مخالفت ) میں یمن کے دارالحکومت صنعا میں بلائی۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے علماء نے علمائے فلسطین،شام،لبنان اور عراق کی موجودگی میں ایک بڑی کانفرنس بعنوان (ڈیل آف سینچری اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی مخالفت ) میں یمن کے دارالحکومت صنعا میں بلائی۔ 
 رپورٹ کے مطابق یمن کے علماء نے وحدت اور یکجہتی پر زور دیتے  ہوئے ڈیل آف سینچری کی مخالفت اور عدم تحقق کی دعوت دی اور علماء کرام سے اپیل کرتے ہوئے اپنی زمہ داریوں کو دشمن کی سازشوں اور ہتھکنڈوں کے مقابلے میں نبھانے کا مطالبہ کیا۔
علماء نے کانفرنس میں مختلف موضوعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ اور اسرائیل پر پابندی عائد کرنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے ملت فلسطین کی حمایت کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ غاصب صیہونی کو نکالا جا سکے۔
علمائے یمن نے کہا کہ بن سلمان اور انکا بیٹا اسی طرح بن زاید سے یمن کے لوٹے گئے اربوں اموال کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے خطے میں امریکی مداخلت کی مذمت کی اور امریکہ کی یمن میں مداخلت کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے انکو خطے سے بے دخل کرانے میں امت مسلمہ سے مدد طلب کی۔

انھوں نے مشرق وسطیٰ میں امریکیوں کی مداخلت اور حقوق بشر کی پائمالی سردار شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المھندس پر دہشت گردانہ حملے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں مذمت کی۔
علمائے یمن کا مزید کہنا تھا کہ یمنی رضا کار اور ملکی فوج کی طرف سے دو کامیاب آپریشن "البنیان المرصوص" اور "فاحبط اعمالھم" کی تبریک پیش کرتے ہوئے مزید ایمانی طاقت میں اضافہ کیلئے کوشش جاری رکھنے کا عندیہ دے دیا۔
کانفرنس سے آنلائن ویڈیو خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے عراق کے صدر شیخ خالد ملا،حماس کے رہنما محمود الزھار، لبنان کی تحریک علمائے مسلمان کے سیاسی رہنما حسین غبریس، علمائے اتحادیہ مقاومت کے صدر شیخ ماھر حمود، اور سوریہ کے مفتی اعظم بدرالدین حسون نے وحدت و یکجہتی کے ساتھ استعمار سے باقاعدہ طور پر برسر پیکار رہنے کی تاکید کی اور خدا سے متمسک رہتے ہوئے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
کانفرنس میں شریک علماء نے دنیائے عرب اور دنیائے اسلام کو یمن کی حمایت کی دعوت دیتے ہوئے سعودی عرب اور امریکہ کی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے خلاف متحد ہونے پر زور دیا 
اسی طرح علمائے اسلام اورعرب لیگ سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات اور ڈیل آف سینچری کی  مخالفت کرنے میں ساتھ دینے کی اپیل بھی کردی۔
علماء نے آخر میں اسرائیل کو غاصب اور دہشت گرد قرار دیتے ہوئے فلسطین کی آزادی اسلامی مجاہدین کے ہاتھوں مشروط قرار دے دیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .