حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، انجمن علمائے یمن نے ایک کانفرنس بعنوان "اسلامی مقدسات اور امت کی ذمہ داری" کا انعقاد کیا ،علماء نے اس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے
دنیائے اسلام سے مسجد اقصی کو بار بار نشانہ بنائے جانے اور سعودی حکومت کا حرمین شریفین سے غلط فائدہ اٹھانے کی بھر پور مذمت کرنے اور اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آل سعود حکومت کسی بھی شخص کو جو ان کی پالیسیوں اور پروگراموں (جو کہ صیہونی حکومت اور امریکہ کی خوشنودی پر مشتمل ہیں) کی مخالفت کرے تو اسے حرمین شریفین جانے سے روک دیتی ہے ، لہذا امت اسلامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان اقدامات کے مقابلے میں مقاومت اور مزاحمت کا مظاہرہ کرے۔
انجمن علمائے یمن نے مزید کہا کہ صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو بڑھانا یا ان سے نرمی کے ساتھ پیش آنا، ایک بہت بڑی غداری اور تاریخی بدنامی ہے ، اس کی ذلت و خواری ان تمام منافقوں کا احاطہ کرے گی جو امت اسلامیہ کے دشمنوں سے دوستی کرنے میں پیش پیش رہتے ہیں.
یمنی علمائے کرام نے امت اسلامیہ کے علمائے کرام سے مطالبہ کیا کہ وہ خدائی پیغام کو عام کرنے ، کلام خدا کو بلند کرنے اور کفار و استکبار جہاں خصوصاً کرپٹ یہودیوں ، امریکیوں ، سعودیوں اور اماراتی لوگوں کے خلاف جہاد کے بارے میں شعور اجاگر کرنے میں اپنی ذمہ داری پوری کریں.
انجمن علمائے یمن نے مزید کہا کہ فلسطین کی مدد ،جہاد کی تحریکوں اور مقاومت کی حمایت کرنا شرعی فریضہ ہے۔
انجمن علمائے یمن نے مسئلہ فلسطین ، فلسطینی عوام کی مدد ، جہاد اور مزاحمتی تحریکوں کی حمایت کرنا تمام مسلمانوں ، حکومتوں اور تنظیموں کی شرعی اور مذہبی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے اسرائیلی اخبارات میں سعودی اور خلیج فارس کے مصنفین کے مشکوک مضامین کی اشاعت کی مذمت بھی کی ۔
علمائے یمن نے صوبہ حجہ اور الجوف میں سعودی مظالم کے ذریعے یمنیوں کے وحشیانہ قتل عام کی مذمت کی اور یمنی عوام اور مختلف قبائل سے سعودی حملوں کو روکنے اور ملک سے بے دخل کرنے کا مطالبہ کیا۔
انجمن علمائے یمن نے میزائل فورسز کی سربراہی میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورسز کی کمیٹیوں کے رد عمل اور
سعودی اتحاد کی جارحیت کو روکنے والے اقدام کو شرعی فریضہ قرار دیا.
کانفرنس کے اختتامی مرحلے میں ، انجمن علمائے یمن نے مزید کہا کہ یمن ، عراق ، شام کے خلاف جارحیت اور لبنان ، ایران اور تمام اسلامی ممالک کے خلاف سازشیں، خلیجی ممالک کے پیسے اور شیطانی علماء کی تبلیغ کے ساتھ برطانیہ اور امریکی سازش کا حصہ ہیں۔