۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
عبدالملک الحوثی

حوزہ/ افواج کی ایک شاندار پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے یمن کے عوامی رہنما نے کہا کہ سعودی اتحاد نے اس جارحیت میں تکفیری عناصر اور دیگر دہشت گردوں کا سہارا بھی لیا اور دہشت گردانہ دھماکوں کے ذریعے اپنے ناکام عزائم پورے کرنے کی سرتوڑ کوشش کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یمن کی انصاراللہ تحریک کے سربراہ سید عبدالملک بدرالدین الحوثی نے فوجی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے سیکیورٹی اداروں نے سعودی اتحاد کو سنگین شکست دی ہے۔

المسیرہ نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں سیکیورٹی اور انتظامی افواج کی ایک شاندار پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے یمن کے عوامی رہنما نے کہا کہ سعودی اتحاد نے نہ صرف یمن پر فوجی جارحیت اور عوام کا قتل عام کیا بلکہ ملک کی سلامتی اور قوم کے استحکام کے خلاف بھی جنگ چھیڑی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سعودی اتحاد نے اس جارحیت میں تکفیری عناصر اور دیگر دہشت گردوں کا سہارا بھی لیا اور دہشت گردانہ دھماکوں کے ذریعے اپنے ناکام عزائم پورے کرنے کی سرتوڑ کوشش کی۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ اگر دشمن کی سازشیں کامیاب ہوجاتیں تو وحشیانہ قتل عام اور تکفیریوں کی سفاکی روزانہ کا معمول بن جاتی۔

یمن کے عوامی رہنما نے مزید کہا کہ الہی امداد اور وزارت داخلہ اور سیکیورٹی اداروں کی مدد سے سعودی اتحاد کی ان تمام سازشوں پر پانی پھیر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی سلامتی اولین ترجیح ہے اور وزارت داخلہ بھی یمنی عوام کی حفاظت اوران کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے دن رات کوشش کر رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ یمن کے انتظامی اور سیکیورٹی اداروں کے منتخب دستوں نے جمعرات کو دارالحکومت صنعا کے السبعین اسکوائر پر پریڈ کی۔ اس موقع پر فوجی دستوں کے علاوہ یمن کی مسلح افواج کے میزائیل، بکتر بند گاڑیوں، ڈرون طیاروں اور فضائی دفاعی سسٹموں کی نمائش بھی کی گئی۔

دو ہفتے قبل بھی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے دستوں نے الحدیدہ شہر میں ایک شاندار پریڈ کا انعقاد کیا تھا۔ آخرت کے وعدے کے عنوان کے تحت ہونے والے اس پریڈ میں یمن کی برّی اور بحری افواج نیز ایئرڈیفنس فورس کے پچیس ہزار سپاہیوں نے شرکت کی تھی۔ اس پریڈ کے دوران عوامی رضاکار فورس اور یمن کی فوج کی مشترکہ کمان کی تشکیل کا اعلان ہوا تھا۔

یاد رہے کہ سعودی اتحاد کی جارحیت کے بعد عوامی رضاکار فورس تشکیل دی گئی جس نے فوج کے شانہ بشانہ سعودی جارحیت کا مقابلہ کیا، یمن کی افواج سن دو ہزار پندرہ سے سعودی اتحاد کی جارحیت کا مقابلہ کر رہی ہیں۔ ریاض کی قیادت میں اس فوجی اتحاد نے نہ صرف یہ کہ یمن کے رہائشی علاقوں کو شدید بمباری کا نشانہ بنایا اور اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ تباہ کردیا بلکہ زمینی، فضائی اور سمندری محاصرے کے ذریعے یمن کے عوام تک غذائی اشیا، ایندھن اور طبی وسائل پہنچنے کی روک تھام بھی کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .