حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہمارے مجتھدین نے حکم دیا ھے کہ وہ اطباء کی ھدایات کے مطابق زندگی گزاریں اور انھوں نےحفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی کو حرام قرار دیا ھے۔ آسٹریلیا کے میلبورن شہر میں مقیم حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید ابوالقاسم رضوي نے حوزہ نیوز ایجنسی کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے تمام مومنین سے مخاطب ہو کر پیغام اور گذارش کی۔
اکثر ممالک میں چودہ دن کا لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے حكومت اور انتظاميہ کی ہدایات پر عمل کریں اپنی اور اپنی پیاروں کی جان بچا کر حكم شريعت پر عمل کریں اجتماعات سے ہرہیز کریں اس وقت اجتماع مہلک ہے انشاءالله جب حالات بہتر ہو نگے پہلے سے بہتر عنوان سے اجتماعی عبادات کا اہتمام کریں گے۔
مولانا نے نظافت کے تعلق سے بھی اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام صفائی کی تاکید کرتا ہے حفظان صحت کے اصولوں پر خود بھی عمل کریں اور گھر والوں کو بھی اس کی تاکید کریں۔
مزید اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ طبیعت خراب ہونے کی صورت میں فوری ڈاکٹرز سے رابطہ کریں مرض کو چھپانا خود كش ہے اور جس تيزي سے یہ مرض پھیل رہا ہے یہ دوسروں کے قتل کا مؤجب ہوگا اور یہ عمل فقهاء اور مجتهدين کے فتاوی کی روشنی میں حرام ہے اور دیت بھی واجب ہو گی۔
ان چودہ ایام میں کہ جب تمام کاروبار زندگی معطل ھے اور آپ اپنے گھر والوں اور پیاروں کے ساتھ موجود ہیں تو ان چودہ ایام کو چودہ معصومین علیھم السلام سے دوستی اور محبت کے عنوان سے بسر کریں۔
آپ سے درخواست کی جاتی ھے کہ ھر دن کو ایک
معصوم ع سے منسوب کرتے ہوئے (قُربۃً اِلی اللہ
مَندرجہ زیل خاص اعمال اَنجام دیجئیے:۔
احتیاطی تدابیر کی سختی سے مراعات کیجئے
اور کسی بھی صورت میں اس کی مخالفت نہ کریں۔
جذباتی باتوں اور جملوں سے ہوشیار رھیں اور سکون سے اپنے گھروں می یہ مدت گزاریں۔
اپنے فیلمی ممبرز کو مکمل وقت دیں اور ان کے ساتھ اچھا وقت گزاریے۔ وہ وقت جو آپ عام طور پر اپنے پیارے گھر والوں کو نہیں دے پاتے اس کی کمی کو پورا کیجئے۔
گھر والوں کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر کوئی علمی ایکٹیوٹی رکھیں ، مثلا تجوید قرآن، تلاوت کی اصلاح، اصلاح نماز وغیرہ۔ چھوٹے بچوں کیلئے کہانیوں کی صورت میں قصوں کو بیان کریں
جن کے والدین حيات ہیں خدمت كريں اور جنت کمائیں جن کے والدین وفات پا چکے ہیں انکے واجبات ادا کریں اور انکے لئے دعائے مغفرت كریں گھر کےکام خود كريں اس طرح آپ کی اولاد بھی سیکھے گی کہ آپ گھر کے کاموں میں زوجہ کا ھاتھ بٹا رھے ہیں۔
۔ گھر کے تمام افراد کے ساتھ مل کر گھر کی صفائی کے وظیفے کو انجام دیں اور تمام فیملی ممبرز کیلئے ان کے سن و سال سے مطابقت رکھنے والا کوئی گھریلو کام ان کے سپرد کیا جائے۔
۔ روزانہ کی بنیاد پر چھوٹی اور مختصر سوروں سمیت کچھ روایات کو مع ترجمہ حفظ کرنے کیلئے کوئی وقت مخصوص کیا جائے۔
بچوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے رائٹنگ، ریڈنگ، پینٹگ، فوٹو گرافی، ویڈیومیکنگ جیسے چھوٹے چھوٹے کاموں کو اپنی نگرانی میں انجام دیں تا کہ ان میں شوق و ذوق بھی پیدا ہو اور ان کی ھمت افزائی بھی ہو کہ والدین ان کو وقت دے رھے ہیں۔
اگر بچے کی آواز اچھی ھے تو تلاوت قرآن، اذان ، نوحہ، منقبت پڑھنے کی مشق کرائیں
گھر والوں کے ساتھ بیٹھ کر اس بیماری کے پس پردہ تربیتی عوامل کو بیان کریں تا کہ ان پر یہ بات ثابت ہو کہ یہ کوئی خاص ایام ہیں کہ جن کو ھمیں ایک خاص نظام اور پروگرام کے تحت گزارنا چاھئے۔
مولانا نے خاص تاکید کرتے ہوئے کہا کہ گھر کے تمام افراد کے ساتھ مل کر مستحق افراد کی مدد کریں بچوں کی اس امر خير کے لئے ترغيب كریں۔
بچوں کو نہج البلاغہ، صحيفہ کاملہ کے بارے میں بتائیں بچوں کے ساتھ شفقت سے پیش آئیں گھر کا مأحول دوستانہ بنائے رکھیں مگر إصلاح و تربيت کے تعلق سے ائمہ کی ہدایات پر عمل کریں۔
آخر میں کہا کہ ماہ شعبان کے اعمال و زیارات پڑ ھیں اور انکا ترجمہ پڑھیں تاکہ دلچسپی اور شوق پیدا ہو۔
ایک ایک منٹ کی اہمیت سمجھیں اس وقت کو نعمت سمجھیں شاید اللہ نے بکھری ہوئے خاندانوں کو ایک کرنے کے لئے مراقبہ و محاسبہ و تزکیہ نفس إصلاح ذات و إصلاح اہل و عیال کے لئے آخرت سازي کے لئے عطا کیا ہے امام زمانہ ع سے توسل و تقرب کا بہترین وقت ہے ملکر توبہ و استغفار کریں معبود کے حضور گڑگڑا کر یہ درخواست پیش کریں اور امام زمانہ کے ظہور کی کثرت سے دعا کریں۔