حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ علوی گرگانی سے سوال کیا گیا کہ کرونا وائرس کے دوران ڈاکٹر حضرات بار بار پانی پینے کی تاکید کرتے ہیں تاکہ گلا خشک نہ ہو کیونکہ گلہ خشک ہونے کی صورت میں کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے خطرات زیادہ ہوجاتے ہیں اور اس کے علاوہ پانی کا استعمال بدن کو کمزوری سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ تو اب مذکورہ صورتحال میں ماہ مبارک رمضان میں روزہ رکھنے کا کیا حکم ہے؟
آیت اللہ علوی گرگانی نے جواب میں فرمایا: روزہ الہی واجبات میں سے ایک ہے کہ مکلّف اسے اتنی آسانی سے نہیں کر سکتا پس صرف ضرر(نقصان) کے احتمال کی صورت میں اسے ترک نہیں کیا جاسکتا لیکن اگر کسی شخص کو سپیشلسٹ ڈاکٹروں کے کہنے پر محکم اور عقلائی(عقل و خرد کے اصولوں کے مطابق) ظن حاصل ہو جائے کہ روزہ بیماری میں شدت یا بیماری میں مبتلا ہونے کا باعث ہے تو وہ روزہ نہ رکھے اور بعد میں اس کی قضا بجا لائے لیکن یہ موضوع (کرونا) روزے سے فرار کا بہانہ نہیں بننا چاہئے۔
آپ کا تبصرہ