۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا مناظر حسین نقوی

الجواد فاؤنڈیشن کی جانب سے بستہ کرامت حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا کے نام سے ہمارے قوم کے علمائے کرام کی خدمت میں بطور ہدیہ پیش کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کرونا وائرس بیماری تو پھیلتی ہی جا رہی ہے،  سڑکیں سنسان ہیں لوگ گھروں میں بیٹھے ہیں ہر طرف ہاہا کار مچی ہے غریب لوگ پریشان ہیں۔ حکومت کی جانب سے مسلسل لاک ڈاؤن میں توسیع کے سبب غریب لوگون کے کام بند ہیں،حالانکہ حکومت کی جانب سے یہ اعلان ہے کہ جو غریب و مزدور اپنے اپنے گھر میں رہیں گے انہیں حکومت کی طرف سے امداد دی جائے گی لیکن اس کا معاملہ ہی الگ ہے اسکا رجسٹریشن ہے جس سے اپنے پیشے کو ثابت کرے کہ وہ مزدور ہے سوال یہاں پر یہ ہوتا ہے کہ اس حکومتی امداد کو حاصل کرنے کے لیے دیگر پریشان حال لوگ کون سے دستاویزات پیش کرے کے انکو بھی غذائی امداد موصول ہو جائے۔

جس طرح سے  دوسرے ضرورت مند لوگ پریشان ہیں،ذرہعہ ماش بند ہے تو اسی طرح اور بھی بہت لوگ پریشان ہیں۔

الجواد فاؤنڈیشن نے اس چیز کو  محسوس کرتے ہوئے اور ماہ مبارک رمضان کی فضیلتوں کو مد نظر رکھتے ہوئے  بستہ کرامت حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا کے نام سے ہمارے قوم کے علمائے کرام کی خدمت میں بطور ہدیہ پیش کیا۔

الجواد فاؤنڈیشن کے صدر مولانا مناظر حسین نقوی نے حوزہ نیوز ایجنسی کے صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے دیگر ضرورت مند لوگ پریشان حال ہیں روز مراہ کی کمائی بند ہے تو اسی طرح  مولانا حضرات کی مسجد بھی تو بند ہے، یہ حضرات بھی لاک ڈاؤن میں بیٹھے ہوئے ہیں نہ تدریس کے لئے جا پارہے ہیں اور نہ کہیں سے ہر مہینے انکی اعانت ہوتی ہے۔  

مولانا مناظر نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا آج ضرورت مند مومنین کے ساتھ ساتھ ہمارے علمائے کرام کی ضرورتوں کو محسوس کرتے ہوئے یہ بڑا اقدام کیا گیا اور قوم کے یہ محترم حضرات تک رات کی تاریکی میں انکے گھروں تک بڑے احترام کے ساتھ بستہ کرامات حضرت فاطمہ زھرا سلام اللہ علیہا پہنچایا جا رہا ہے۔

یقینا معاشرہ میں کچھ ایسے بھی افراد ہیں جو قوم سے اپنی امداد کے لئے نہیں کہ سکتے ہیں ان کا خیال رکھنا ہمارے لیئے بہت ضروری ہے۔

آخر میں صدر الجواد فاؤنڈیشن نے بہت ہی تاکید کے ساتھ کہا کہ ہمارے علمائے کرام ہی ہیں جو قوم کی ھدایت کرتے ہیں اور دین محمدی کو لوگوں تک پہنچاتے ہیں انکا اکرام کرنا علمائے کرام کی ذمہ داری ہے تا کی وہ افراد قوم و ملت کے سامنے ہمیشہ سرفراز اور سر بلند رہیں اور اس مشکل وقت میں جب تمام ملک پریشان ہے، وہ بھی پریشان ہیں انکی پریشانی کو احترام کے ساتھ برطرف کیا جائے اور انکا دل و جان سے احترام کیا جائے۔

واضح رہے کہ الجواد فاونڈیشن اول لاک ڈاؤن سے ہی ملک کے مختلف مقامات پر راشن پہونچا رہا ہے انکے اس اقدام سے بزرگان قوم ملت بہت خوش نظر آرہے ہیں یقینا یہ قدم بہت ہی اچھا اور قابل شتائش ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .