حوزہ حوزہ نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ مجلس علماء ھند شعبہ قم،مولانا سید احمد رضا رضوی زرارہ نے روز قدس کے تعلق سے کہا کہ یہودیوں کی سب سے معتبر مانی جانے والی کتاب تلومد کا مطالعہ کرنےکے بعد ہر عقلمند انسان اس بات کو سمجھ سکتا ہے کہ ان کی ذہنیت کتنی پست ہے۔
یہ کتاب در اصل آسمانی کتاب توریت کی شرح کے عنوان سے جمع کی گئی ہے مگر حقیقت یہ ہے کہ ہزاروں خاخام کے نظریات کا مجموعہ ہے جس نے جس انداز سے جس موضوع پر گفتگو کی اور اپنا نظریہ بتایا وہ اس میں موجود ہے اسی لئے اس کتاب کو فقہ ، اخلاق،طب ،تاریخ ،دعا وغیرہ کا مجموعہ جانا جاتا ہے بہر حال اس کتاب میں موجود مطالب پر گور فرمائیے تو ان کی محدود فکر، پست ذہنیت اور پوری دنیا پر حکومت کرنے کے گھناؤنے طریقہ کار سامنے آتے ہیں جیسے :
1۔یہودیوں کےعلاوہ سارے انسان جانوروں کی طرح ہیں اس لئے ان کو اختیار ہے کہ وہ جانوروں کےساتھ جو چاہیں سلوک کریں۔
2۔جانوروں کے ساتھ ہر قسم کا سلوک جائز ہے لہٰذ اانھیں مارا جائے غلام بنا لیا جائے حتیٰ کہ جان سے مارنے کا بھی حق حاصل ہے اور شرعی اعتبار سے کوئی گناہ بھی نہیں ہوگا ۔
3۔آپس میں سود و ربا والے معاملے نہیں کرسکتے مگر دوسروں سے سودلے سکتے ہیں ۔
4۔سور کا گوشت حرام ہے مگر دوسرے قوم کو کھلا سکتے ہیں۔
5۔اللہ کی طرف سے ان کو ساری دنیا پر حکومت کرنے کے لئے ہی خلق کیا گیا ہے باقی دوسری اقوام ان کی خدمت کےلئے خلق کی گئی ہے۔
6۔غیر یہودی عورتوں کے ساتھ ہر ناروا سلوک کرسکتے ہیں شرعی اعتبار سے کوئی مواخذہ نہیں ہوگا حتیٰ کے زنا۔
صدر مجلس علماء ہند قم نے کہا کہ ان نظریات کی حامل قوم کیا صرف مسلمانوں کی دشمن ہے یا پھر کل عالم انسانیت کے لئے یہ قوم خطرناک ہے آج یہود و نصاریٰ آپس میں سیاسی اتحاد کئے ہوئے ہیں اس لئے کہ یہ اسلام کو اپنا مشترکہ دشمن سمجھتے ہیں والا یہودو نصاریٰ کب آپس میں ایک رہے ہیں قرآن گواہ ہے تاریخ گواہ ہے مگر بہر حال آج اسلام کے خلاف یہ دونوں قوم متحد ہے اور جس قوم کو متحد ہونا چاہئے تھا وہ افتراق و انتشار کا شکار ہے بہر حال نصاریٰ بھی خوب جانتے ہیں کہ یہود ہمارے کبھی نہیں ہوسکتے مگر ایک مشترکہ دشمن کےسامنے متحد ہیں تو کیا یہ عالم اسلام کے لئے لمحہ فکریہ نہیں کہ ہم بھی اپنے دشمنوں کے مقابلے میں ایک ہو جائیں مگر افسوس تو اسی بات کا ہے کہ بجائے اتحاد کے ہم خود ہی یہود و نصاریٰ کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں ۔
مولانا احمد رضا زرارہ نے کہا کہ یہود ہمیشہ سے ایک بزدل مگر چالاک قوم رہی ہے اور قوموں کے درمیان انتشار و افتراق ہی ان کا کام رہا ہے یہ آپس میں قوموں کو لڑ ا کر خود تماشا دیکھتے ہیں ایسی فکر ایسی قوم ایسے نظریات کے حامل افرادصرف اسلام کے نہیں انسانیت کے دشمن ہیں ان کی راہ میں جو رکاوٹ بنئ گا یہ ان کے دشمن ہوجائیں گے اور وہی انسانیت سوز اقدام ان کے ساتھ بھی ہوگا جو فلسطین میں جوان وپیر عورت ومرد حتیٰ بچوں پر کیا جارہا ہے ۔