۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
میرباقری
اہل بیت(ع) سرچشمہ حیات کا حقیقی مصداق ہیں

 حوزہ / ایرانی مجلس خبرگان رہبری کے ممبر نے کہا: اگر کوئی ولایت کی نعمت، علم اور نور امام سے محروم ہو جائے تو وہ درحقیقت حیات طیبہ اور نور ایمان سے محروم ہوجاتا ہے کیونکہ حقیقت وحی علم رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہے ۔جو انسانوں کو حیات اور زندگی عطا کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام والمسلمین سید مہدی میر باقری نے امام جعفر صادق علیہ السلام کی شہادت کی مناسبت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: قرآن کریم کے ظاہری معنی کے علاوہ باطنی معنی بھی ہیں جن کے آشکار ہونے کے لیے پردوں کا ہٹ جانا ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا: قرآنی آیات میں تدبر کا معنیٰ یہی ہے کہ انسان ظاہر کے ذریعہ باطن تک پہنچ جائے اور باطن تک پہنچنے کے لیے بھی قواعد ہیں۔

مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے کہا: ائمہ معصومین علیہم السلام نے اپنی روایات میں باطنی قرآن کی وضاحت فرمائی ہے کیونکہ کامل اور اتم علوم قرآنی ائمہ علیھم السلام کے پاس ہیں۔ وہ علم الہی کے حامل ہیں اور حقائق قرآن کو فقط اہل بیت علیہم السلام ہی جانتے ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین میرباقری نے کہا: قرآن کریم میں اہل بیت علیہم السلام کو مختلف عناوین سے یاد کیا گیا ہے اور رسول خدا(ص) کو کتاب الہی، کبھی صراط مستقیم اور کبھی باب اللہ کے عنوان سے یاد کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا: جو ایمان مومن کے قلب پر نازل ہوتا ہے وہ حیات طیبہ کا باعث ہے اور جو دل ایمان سے خالی ہیں وہ انسانوں کو چلتے پھرتے مردوں میں تبدیل کر دیتے ہیں۔

حجت الاسلام و المسلمین میرباقری نے کہا: ایمان کی وادی ابدی حیات کی وادی ہے اور باطنی حیات در حقیقت ولایت اہل بیت علیہم السلام سے وابستہ ہے اور ہرگز فنا نہیں ہوگی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .