حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بیت المقدس انتظامیہ آفس کے مقرر کردہ اجتماعی فاصلوں اور صحت کے شعبوں کی طرف سے مقرر کردہ احتیاطی تدابیر کے ساتھ مسجد اقصیٰ میں تیس ہزار سے زائد فلسطینی مسلمانوں نے نماز جمعہ میں حصہ لیا۔
شیخ اعظم خطیب، بیت المقدس کے ادارہ برائے اوقاف کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ بیت المقدس اور دیگر فلسطینی شہروں میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے صورتحال زیادہ مشکل ہوگئی ہے۔
انہوں نے اس بارے میں خبر نگاروں کو بتایا کہ ہم نے مختلف ذرائع سے اعلانات جاری کیے تاکہ نمازیوں کو یہ بتایا جاسکے کہ ماسک اور جائے نماز وغیرہ ساتھ لائے اور وہ اجتماعی فاصلوں کی رعایت کا خاص خیال رکھیں ۔
خطیب نے یہ بھی کہا کہ ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ اسرائیلیوں کو کوئی بہانہ مل جائے اور بیت المقدس میں نمازیوں کے داخلے کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے.
بیت المقدس کے ادارہ برائے اوقاف کے ایک رکن ، خلیل عسالی نے بھی کہا کہ اوقاف کے ڈائریکٹر اور عملے کے پاس وزارت صحت کے پیش کردہ احتیاطی تدابیر اور اقدامات کی سختی سے تعمیل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ادارہ اوقاف کی ہدایات پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے ، ادارہ ھذا کے تمام حکام کو پورے حرم میں تعینات کردیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ مرکزاطلاعات فلسطین نے گذشتہ منگل کو کہا تھا کہ مغربی علاقوں کے تمام صوبوں میں شادی کی تقریبات پر پابندی عائد کردی گئی ہے کیونکہ کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔