۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
مولانا سید عباس باقری

حوزہ/دشمن ایران میں موجود مقام معظم رهبری حضرت آیت اللہ العظمی آقای خامنہ ای اور عراق میں موجود مرجعِ عالی قدر حضرت آیت اللہ العظمی آقای سیستانی حفظھما اللہ کی قائدانہ صلاحیتوں، مجاہدانہ کاوشوں اور آبرومندانہ اقدامات سے اس قدر خوف زدہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے کہ اُسے یہ بھی سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ دشمنی کیسی کی جائے؟

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صدر آندھرا پردیش شیعہ علماء بورڈ،حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید عباس باقری نے حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ سید علی حسینی سیستانی دامت برکاتہ کے متعلق الشرق الاوسط نامی اخبار میں توہین آمیز کارٹون کی اشاعت پر مذمتی بیان جاری کیا۔

بیانیہ کا مکمل متن اس طرح ہے:

بسم الله الرحمن الرحيم 
العلماء ورثۃ الانبیاء 

ستیزہ کار رہا ہے ازل سے تا امروز 
چراغِ مصطفوی سے شرارِ بولہبی

بنی امیہ کی ملوکیت کی ورثہ دار آلِ سعود کی ناجائز حکومت نے اپنے ذرائع ابلاغ بالخصوص "الشرق الاوسط" نامی برقی اخبار کے ذریعہ مرجعِ تقلیدِ جہانِ تشیع حضرت آیت اللہ العظمی آقای سیستانی حفظہ اللہ الشریف کی توہین آمیز کارٹون شائع کرکے مکتبِ اہل بیت علیہم السلام سے اپنی دیرینہ دشمنی کا پھر ایک بار ثبوت فراہم کردیا 
دشمن یہ بات اچھی طرح جانتا ہے کہ طولِ تاریخ میں "اسلامِ نابِ محمدی" کا پرچم ہمیشہ شیعت کے ہاتھوں میں رہا ہے اور شیعت کی طاقت عزاداری اور مرجعیت و ولایتِ فقیہ ہے اس لئے دشمن اسلام پر ضربہ لگانے کی غرض سے ہمیشہ عزاداری اور مرجعیت و ولایت فقیه کو نشانہ بنانے کی سعئ لاحاصل کرتا رہا ہے مگر وہ بھول جاتا ہے کہ میدانِ بدر سے لیکر آج تک اُسے سوائے شکست کے کچھ حاصل نہ ہوسکا، 
آج پھر اسلام دشمن طاقتیں امریکہ، اسرائیل، آلِ سعود و آلِ خلیفہ مل کر صدرِ اسلام میں ہونے والی جنگِ احزاب جیسی تصویر پیش کررہی ہیں اور حقیقی اسلام کے ستون اور ذمہ دار شخصیات کو نشانہ بنارہی ہے۔

دشمن ایران میں موجود مقام معظم رهبری حضرت آیت اللہ العظمی آقای خامنہ ای اور عراق میں موجود مرجعِ عالی قدر حضرت آیت اللہ العظمی آقای سیستانی حفظھما اللہ کی قائدانہ صلاحیتوں، مجاہدانہ کاوشوں اور آبرومندانہ اقدامات سے اس قدر خوف زدہ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے کہ اُسے یہ بھی سمجھ میں نہیں آرہا ہے کہ دشمنی کیسی کی جائے؟ جس کا جیتا جاگتا ثبوت مرجعِ تقلید آقای سیستانی کی توہین آمیز کارٹون کا بنانا ہے،  اُس کے اس عملِ شنیع و مذموم پر حق پسند افراد مسلسل مذمتی بیانات جاری کررہے ہیں، ہم بھی سعودی عربیہ کی اِس نازیبا حرکت کی شدید الفاظ میں پُرزور مذمت کرتے ہیں۔

اور آخر میں بارگاہِ رب العزت میں دعا ہے کہ تمام خدمت گزارانِ مکتبِ تشیع کو اپنے حفظ و امان میں رکھے اور جلد از جلد وارثِ حیدر حضرت بقیۃ اللہ الاعظم ارواحنا لہ الفدا کو حجابِ غیب سے بھیج دے تاکہ ساری دنیا میں عدل و انصاف کا نظام قائم ہو. 
آمین یارب العالمین 

منجانب:سید عباس باقری
صدر آندھرا پردیش شیعہ علماء بورڈ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .